hamare masayel

بریلوی امام کے پیچھے نماز کا حکم، بریلوی امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے

(سلسلہ نمبر: 454)

بریلوی امام کے پیچھے نماز کا حکم

سوال: کیا بریلوی امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ اگر کسی کا گھر بریلویوں کے بیچ ہو تو جماعت کے لئے کیا کرے؟

 المستفتی: مولانا صلاح الدین ندوی جلپاپور نیپال۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 اگر بریلوی علم غیب کا عقیدہ نہ رکھتا ہو اور نہ تکفیر مومن کرتا ہو اور نہ ہی شرک صریح میں مبتلا ہو گرچہ بدعات کا مرتکب ہو تو ایسے امام کے پیچھے نماز تنہا پڑھنے سے بہتر ہے، اور اگر علم غیب وغیرہ کا عقیدہ رکھتا ہو تو ایسے بریلوی کے پیچھے نماز مکروہ ہے۔

الدلائل

عن أبي هریرۃ رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه ﷺ: لقد هممت أن آمر بالصلاۃ فتقام ثم آمر رجلاً فیصلي بالناس، ثم انطلق معي برجال معهم حُزم من حطب إلی قوم لا یشهدون الصلاۃ، فأُحرِّق علیهم بیوتهم بالنار. (سنن أبي داؤد / باب في التشدید في ترک الجماعة، الرقم: 548).

عن أبي هریرۃ رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه ﷺ: صلاۃ الرجل في جماعة تزید علی صلاته في بیته، وصلاته في سوقه بضعًا وعشرین درجة. (صحيح مسلم | كِتَابٌ : الْمَسَاجِدُ وَمَوَاضِعُ الصَّلَاةِ  | بَابٌ : فَضْلُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ وَانْتِظَارِ الصَّلَاةِ، الرقم: 649).

تجوز الصلاۃ خلف کل بر وفاجرٍ، لقوله علیه السلام: صلوا خلف کل بر وفاجر؛ لأن علماء الأمة کانوا یصلون خلف الفسقة وأہل الهواء والبدع من غیر نکیر. (شرح العقائد النسفیة، ص: 159).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

2- 1- 1442ھ 22- 8- 2020م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply