(سلسلہ نمبر 277)
شوہر کے انتقال کے بعد زیورات اتارنا
سوال: شوہر کے انتقال کے بعد عورت کو اپنی ناک سے کِل اتارنا کیسا ہے؟ قرآن وحدیث کے مطابق جواب عنایت فرماکر مشکور وممنون ہوں۔
المستفتی: کاظم افروز کشن گنج۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
شوہر کے انتقال کے فوراً بعد بیوی کو تمام زیور بدن سے اُتارنا ضروری ہے، اور اِس میں بلا عذر تاخیر نہ کی جائے۔
نوٹ: زیورات کو توڑنا درست نہیں؛ کیوں کہ یہ بلا وجہ مال کو ضائع کرنا ہے؛ بلکہ انہیں سہولت کے ساتھ اُتار دینا چاہئے، جب عدت ختم ہوجائے پہن لے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
الدلائل
وعلی المبتوتة والمتوفی عنها زوجہا إذا کانت بالغة مسلمة الحداد … والحداد أن تترک الطیب والزینة والکحل والدہن الطیب وغیر الطیب إلا من عذر. (الهدایة، کتاب الطلاق، باب العدۃ، اشرفی دیوبند 2/427).
وتحد بترک الزینة والطیب والدہن والکحل ولبس المعصفر والمزعفر إلا بعذر. (تنویر الأبصار مع الدر المختار، کراچی 3/530، زکریا 5/218 – 219).
المتوفی عنہا زوجہا یلزمہا الحداد في عدتہا إذا کان بالغة مسلمة، وتفسیر الحداد: الاجتناب عن الطیب والدہن والکحل … ولبس المطیب المعصر … ولبس القصب و الخز والحریر ولبس الحلی والتزیین والإمتشاط. (الفتاوی التاتارخانية 5/250 رقم: 7777 الفتاوى الهندية 1/533).
والله أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له.
استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
تاريخ الرقم: 9- 8- 1441ھ 4- 4- 2020م السبت.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.