(سلسلہ نمبر: 390)
قربانی کے جانور میں اصل عمر ہے یا دانت؟
سوال: قربانی جانور کے لئے دو دانت کا ہونا شرط ہے یافقط دو سال کا؟ مذکورہ مسئلہ کا کتاب وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی: محمد آزاد ندوی مدنی، رام نگر، بھوٹہا سنسری، نیپال۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
جانور میں اصل عمر ہی ہے، بکرا ایک سال، گائے بھینس دو سال اور اونٹ پانچ سال کا ہونا چاہئیے، مذکورہ جانوروں میں عام طور اس مدت سے پہلے سامنے کا دو دانت ٹوٹ کر دوبارہ نہیں نکلتا، اگر سامنے کا دانت ٹوٹ کر دوبارہ نکل گیا ہے تو اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ قربانی کے لئے ضروری عمر کا ہوچکا ہے یعنی دانت عمر معلوم کرنے کی احتیاطی طور پر ایک علامت ہے۔
الدلائل
عن جابر رضي اللّٰہ عنه قال: قال رسول اللّٰه ﷺ: لا تذبحوا إلا مسنة إلا أن یعسر علیکم فتذبحوا جذعة من الضأن. (صحیح مسلم: الأضاحي/ سن الأضحیة، الرقم: 1963).
ویجوز من جمیع هذہ الأقسام الثني وہو المراد من المسنة، وهو من الإبل ما استکمل خمس سنین، ومن …. الغنم ما استکمل سنة. (حاشیة مشکاۃ المصابیح: 1/ 127).
والثني من الغنم الذي تم له سنة وطعن في الثانیة، ومن البقر الذي تم له سنتان وطعن في الثالثة، ومن الإبل الذي تم له خمس سنین، وطعن في السادسة، هذا کله قول أهل الفقه. (الفتاویٰ التاتارخانیة، کتاب الأضحیۃ / الفصل الخامس في بیان ما یجوز من الضحایا وما لا یجوز 17؍625، الرقم: 27714 زکریا).
والله أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
16- 11- 1441ھ 8- 7- 2020م الأربعاء.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.