(سلسلہ نمبر: 823).
امام کے آیت سجدہ پڑھنے کے بعد جماعت میں شامل ہونا
سوال: ایک شخص مسجد میں آیا، اس وقت امام نے آیت سجدہ تلاوت کی اور سجدہ بھی کرلیا، اس کے بعد وہ شخص نماز میں شریک ہوا تو اس کو بعد میں سجدہ تلاوت کرنا ہے یا نہیں؟
المستفتی: محمد سالم، دبئی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر کوئی شخص امام سے آیتِ سجدہ سن لے اور وہ امام کے ساتھ نماز میں شامل نہ ہو تو ایسے آدمی پر بھی آیتِ سجدہ سننے کی وجہ سے سجدہ کرنا لازم ہو گا؛ البتہ اگر امام کے ساتھ سجدے میں شامل ہوجائے یا امام کے سجدہ کرنے کے بعد اسی رکعت میں وہ شخص امام کے ساتھ نماز میں شامل ہوجائے تو یہ سجدہ اس کے ذمے سے ساقط ہوجائے گا؛ لہذا سننے والا اگر امام کے ساتھ اسی رکعت میں شامل نہ ہوا ہو تو اس کو نماز کے بعد سجدہ تلاوت کرنا لازم ہوگا۔
الدلائل
ولو سمعها من الإمام أجنبي ليس معهم في الصلاة ولم يدخل معهم في الصلاة لزمه السجود، كذا في الجوهرة النيرة، وهو الصحيح، كذا في الهداية. سمع من إمام فدخل معه قبل أن یسجد، سجد معه، وإن دخل في صلاة الإمام بعد ما سجدها الإمام لا یسجدها، وهذا إذا أدرکه في آخر تلك الرکعة، أما لو أدرکه في الرکعة الأخری یسجدها بعد الفراغ، کذا في الکافي، وهکذا في النهایة”. (الفتاوى الهندية: 1/ 133).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
21- 3- 1446ھ 25-9- 2024م الأربعاء
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.