hamare masayel

روزہ کا فدیہ، روزہ کے فدیہ کی تفصیل، روزوں كا فدیہ كب دیا جاسكتا ہے؟

(سلسلہ نمبر: 637)

روزہ کا فدیہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں: رمضان شریف کے ایک روزہ کا فدیہ کتنا ہوگا؟

المستفتی: محمد اسید اٹاوہ، یوپی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: ایک روزہ کا فدیہ پونے دو کلو گیہوں یا اس کی قیمت یا اس کی قیمت کے بقدر کوئی چیز کسی مستحق زکوٰۃ کو دینا ہے۔

نوٹ: روزہ کا فدیہ ہر مریض کو دینے کی اجازت نہیں ہے؛ بلکہ جو شخص ایسا بوڑھا ہوگیا ہو کہ اب روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رہی اور یہ امید بھی نہیں کہ مستقبل میں روزہ قضا کرسکے گا ، یا بوڑھا تو نہ ہو لیکن ایسا بیمار ہو کہ روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رہی اور اب اچھے ہونے کی امید بھی نہیں تو ایسی حالت میں فدیہ دینا صحیح ہے۔

الدلائل

قال الله تعالى: وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ. (البقرة: 184).

عَنْ عَطَاءٍ ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقْرَأُ: (وَعَلَى الَّذِينَ يُطَوَّقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ). قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ، هُوَ الشَّيْخُ الْكَبِيرُ، وَالْمَرْأَةُ الْكَبِيرَةُ لَا يَسْتَطِيعَانِ أَنْ يَصُومَا، فَيُطْعِمَانِ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا. (صحيح البخاري، رقم الحديث: 4505).

وللشیخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ویفدي وجوباً، الخ۔ (الدر المختار ، کتاب الصوم ، باب مایفسد الصوم وما لا یفسده: 3/ 410، زکریا دیوبند).

فالشیخ الفاني الذي لا یقدر علی الصیام یفطر ویطعم لکل مسکینا کما یطعم فی الکفارۃ. (الفتاوى الهندية: الأعذار التی یبیح الإفطار: 1/ 207).

يعطي لكل صلاة نصف صاع من بر كالفطرة، وكذا حكم الوتر والصوم. (الدر المختار مع الرد: 2/ 72، سعيديه).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

11- 9- 1442ھ 24- 4- 2021م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply