hamare masayel

روزہ کی حالت میں کرونا ٹیسٹ

(سلسلہ نمبر: 624)

روزہ کی حالت میں کرونا ٹیسٹ

سوال: مفتی صاحب حالت روزہ میں کرونا چک اپ کرانا کیسا ہے؟

المستفتی: عبد اللہ قاسمی، کٹولی اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: کرونا ٹیسٹ کے بہت سے طریقے  رائج ہیں، ذیل میں چند طریقوں کا حکم شرعی ملاحظہ فرمائیں:

(1) ایک طریقہ  ”پی سی آر“  ٹیسٹ ہے جس میں ڈاکٹر روئی کا ٹکڑا مریض کی ناک کے نرم حصے میں ڈالتا ہے جس سے ناک میں موجود رطوبت روئی میں لپٹ جاتی ہے، چونکہ اس روئی میں کوئی دوا وغیرہ تر چیز لگی نہیں رہتی؛ اس لئے بحالت روزہ اس ٹیسٹ سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، البتہ اگر روئی پر کوئی تر چیز لگی رہے تو روزہ فاسد ہو جائے گا۔

(2) دوسرا طریقہ یہ ہوتا ہے مریض کے  منہ اور حلق سے لعاب حاصل کرکے اس کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اس صورت میں بھی جس چیز سے لعاب حاصل کیا جاتا ہے عام طور پر اس پر کچھ لگا نہیں رہتا اس لئے اس ٹیسٹ سے بھی روزہ فاسد نہیں ہوگا، ہاں اگر کوئی دوا وغیرہ لگی رہے اور وہ حلق تک پہنچ جائے تو روزہ فاسد ہو جائے گا۔

نیز مذکورہ دونوں صورتوں میں اگر (بالفرض) روئی الگ ہو کر حلق سے نیچے اتر جائے تو اس صورت میں روزہ فاسد ہوجائے گا، صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

(3) تیسرا طریقہ ” اینٹی باڈی ٹیسٹ“  کا ہے جس میں مریض کا انجکشن کے ذریعہ خون نکال کر ٹیسٹ کیا جاتا ہے تو معلوم ہونا چاہئے کہ روزہ کی حالت میں خون نکلوانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، ہاں اگر خون نکلوانے کی وجہ سے اتنی کمزوری کا خدشہ ہو کہ روزہ توڑنا پڑے گا تو ایسی صورت میں خون نکلوانا مکروہ ہے. (مستفاد فتاویٰ دار العلوم دیوبند وبنوری ٹاؤن کراچی)۔

الدلائل

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: احْتَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ صَائِمٌ. (صحيح البخاري، رقم الحديث: 5694).

ولنا الحديث الذي روينا “الفطر مما يدخل” وبنيته ما وصل شيء إلى باطنه. (المبسوط للسرخسي: 3/ 86، بيروت).

لأن فساد الصوم متعلق بالدخول شرعا، قال النبي صلى الله عليه وسلم: الفطر مما يدخل والوضوء مما يخرج، علق كل جنس الفطر بكل ما يدخل ولو حصل لا بالدخول لم يكن كل جنس الفطر معلقا بكل ما يدخل لان الفطر الذي يحصل بما يخرج لا يكون ذلك الفطر حاصلا بما يدخل. (بدائع الصنائع: 2/ 625، القاهرة).

وكذا لو ابتلع خشبة أو خيطا ولو فيه لقمة مربوطة  إلا أن ينفصل منها شيء. ومفاده أن استقرار الداخل في الجوف شرط للفساد. بدائع. (رد المحتار: 2/ 396).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

3- 9- 1442ھ 16- 4- 2021م الجمعة

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply