سینہ کے بالوں کا حکم
سوال: سینہ پر بال زیادہ ہوتو اسکا کیا حکم ہے؟ اگر بیوی کو پسند نہ ہوں تو کاٹ سکتے ہیں کیا؟
المستفتی محمد انور داودی
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
اگر بال زیادہ ہوں اور باعث پریشانی ہوں تو کاٹے جاسکتے ہیں بلا عذر خلاف ادب ہے، بیوی کی ناپسندیدگی بھی عذر میں داخل ہے لہذا ایسی صورت میں کاٹنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (مستفاد: فتاوی دار العلوم 16/ 234، کتاب الفتاوی 6/ 143، محمودیہ ڈابھیل 19/ 44، میرٹھ 2/ 472، امداد الفتاوی 4/ 224)
الدلائل
لا بأس بأخذ الحاجبین، وشعر وجهه ما لم یشبه بالمخنث. وفي حلق شعر الصدر، والظهر ترک الأدب. (شامي، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیره، زکریا 9/ 583، کراچي 6/ 407، الهندیة، زکریا قدیم 5/ 358، جدید 5/ 414، الموسوعة الفقهیة الکویتیة 18/ 100)
وفي الیتیمة: سألت أبا الفضل عمن حلق شعر صدره، أوظهره هل له ذلک؟ فقال: هو تارک الأدب. (التاتارخانیة، زکریا 18/ 211، رقم: 28541)
وفي حلق شعر الصدر والظھر ترک الأدب. (الفتاوی العالمکیریة 5/ 358).
والله أعلم
تاريخ الرقم: 3- 5- 1441ھ 30- 12- 2019م الاثنین
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.