شادى كى مباركباد
بقلم: محمد ہاشم بستوى
اس دوست كا پيار بھرا سلام جو تمہارى شادى ميں شريك نہ ہو سكا
میری طرف سے تمہیں شادی کی ڈھیر ساری مبارکباد، زندگی کی نئی بہار يں اور اس کی ساری خوشیاں تمہارے قدم چومیں۔
مجھے افسوس ہے کہ میں تمہاری شادی میں شریک نہ ہو سکا، اس کا دکھ شاید زندگی بھر رہے، میں اگرچہ تمہاری شادی میں شریک نہیں تھا، لیکن يقين مانو كہ میری دعائیں اور ميرى نيك تمنائيں قدم قدم پر تمہارے ساتھ تھیں، میں تمہاری بہترى خوشیوں کے ليے ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا رہتا تھا، اور کرتا رہوں گا ۔
خدا کرے کہ تری زندگی کے گلشن میں
خزاں نہ آئے سدا موسمِ بہار رہے
میرا تمہارا تعلق رسمی رشتے سے بڑھ کر جذبات کا اور دل کا رشتہ ہے، ایسے تعلق اور رشتے ہمیشہ قائم رہتے ہیں، کبھی ختم نہیں ہوتے، کیونکہ ان میں بے لوثی ہوتی ہے، كوئى ذاتى غرض وابسطہ نہيں ہوتى، ایک دوسرے کے لیے جانثاری کا جذبہ ہوتا ہے، ایسے رشتوں میں مٹھاس ہوتی ہے، دوری کے باوجود قربت ہوتی ہے، اسی قربت کو میں نے ہمیشہ ہی محسوس کیا ہے، اور ہمارى یہ قربت اور تعلق ان شاء الله صبح ِقیامت تک باقی رہے گا۔
مجھے اس بات کا شدت سے احساس ہے کہ اس مبارك موقع پر ميرى عدمِ موجودگى تمہارے دل تيشے چلا رہى ہوگى، تمہيں ميرى كمى كا شدت سے احساس ہو رہا ہوگا، اور تمہارے دل نہ جانے كتنے وسوسے جنم لے رہے ہوں گے، مجھ كو بے وفائى كے تمغے سے نوازا جا رہا ہوگا، تو ان سب شكايات كے ليے واقعى ميں تمہارا گناہ گار ہوں، اس كے ليے تم جو چاہو مجھےسزا دے سکتے ہو لیکن اللہ گواہ ہے كہ ان دنوں كوئى لمحہ ايسا نہيں گزرا جو تمہارى ياد سے خالى رہا ہو، بس ميرا جسمانى وجود اس خوشى سے محروم رہا ، ليكن ميرا دل اور ميرا سب كچھ تمہارے ساتھ تھا، اپنا تو يہى كہنا ہے كہ:
کیا پوچھتے ہو مجھ سے مرے دل کی آرزو
اب میری ہر خوشی ہے تمہاری خوشی کے ساتھ
يقين مانو تمہارى شادى سے مجھے جو دلى خوشى محسوس ہوئى ہے اس كو ميں الفاظ ميں بيان نہيں كر سكتا، بس الله تعالى سے يہى دعا كرتا ہوں كہ تمہارا يہ گلشن ہميشہ شاد وآباد رہے اس پر كبھى بھى خزاں سايہ نہ پڑے، مياں بيوى كے درميان رشتۂالفت ہميشہ قائم رہے، ہر روز روزِ عيد ہر شب شبِ برات كا سماں ہو، اور اس شادى كے نيك ثمرات ظاہر ہوں۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.