(سلسلہ نمبر: 778)
مسجد کی دیوار پر پوسٹر لگانا
سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مسجدوں کی دیوار پر جلسہ یا دوکان وغیرہ کے پرچار کے لیے اعلان لگانا کیسا ہے؟
المستفتی: محمد کفیل بارہ بنکی۔
الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: اگر مسجد کی دیوار میں کوئی جگہ اعلانات کے لئے مخصوص نہیں ہے تو دیوار پر کسی جگہ اور اگر کوئی جگہ اعلانات کے مخصوص ہو اس کو چھوڑ کر دیوار پر کسی طرح کا اعلان لگانا درست نہیں ہے۔
الدلائل
لایجوز للقیم أن یجعل شیئا من المسجد مستغلا ولا مسکنا. (البحر الرائق: 5/ 421، دار الكتب العلمية).
“والمراد من المستغل أن یوجر منه شيء لأجل عمارته. (رد المحتار: 6/ 548، رشيديه).
وله علم حكم ما يصنعه بعض جيران المسجد من وضع جذوع على جداره فإنه لا يحل ولو دفع الأجرة. (رد المحتار: 6/ 550، رشيديه).
هذا ما ظهر لي، والله أعلم وعلمه أتم وأحكم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله
أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
1- 2- 1445ھ 19-8- 2023م السبت
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.