(سلسلہ نمبر: 572)
کرسی پر نماز کا حکم
سوال: ایک شخص عذر کی وجہ سےکرسی پر نماز پڑھتا ہے اسکی کیفیت یہ ہےکہ وہ حالت قیام میں کھڑا رہتا ہے، حالت رکوع میں کرسی پر بیٹھ کر اشارے سےسجدہ کرتا ہے، توکیا اسکی نماز صحیح ہوگی؟
المستفتی: حافظ عبدالرب گورکھپور۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر مذکورہ شخص کسی بھی طرح زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے اور سجدہ بھی کرسکتا ہے تو زمین پر بیٹھ کر سجدہ کے ساتھ نماز ادا کرے ورنہ نماز درست نہیں ہوگی، اور اگر سجدہ بھی نہیں کرسکتا لیکن زمین پر کسی طرح بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے تو زمین ہی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھے، ایسے شخص کے لئے کرسی پر نماز پڑھنا سخت مکروہ ہے، ہاں اگر زمین پر کسی طرح نہیں بیٹھ سکتا تو مجبوراً کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔
نوٹ: آج کل اس معاملہ میں بہت کوتاہی ہوتی ہے، معمولی بہانے سے لوگ کرسی پربیٹھ کر نماز پڑھنے لگتے ہیں، اس لئے ایسے ہر شخص کو اپنی حالت کا جائزہ لینا چاہئیے، ورنہ نماز درست نہیں ہوگی۔
الدلائل
فإن عجز عن الرکوع والسجود وقدر علی القعود فإنه یصلي قاعداً بإیماء. (الفتاوى التاتارخانیة: 2/ 120).
وإذا لم یقدر علی القعود مستویا، وقدر متکئا أو مستنداً إلی حائط، أو إنسان یجب أن یصلی متکئیا أو مستندا. (الفتاوى الهندية: 1/ 134).
إذا تعذر علی المریض کل القیام أو تعسر بوجود ألم شدید، أو خاف بأن غلب فی ظنه بتجربة سابقة، أو إخبار طبیب مسلم حاذق، أو ظهور الحال زیادۃ المرض، أو خاف بطؤہ صلی قاعدا برکوع وسجود. (مراقي الفلاح مع حاشیة الطحطاوي: 431).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
17- 5- 1442ھ 2- 1- 2021م السبت.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.