Shab e Barat Ki Fazilat In Urdu PDF 100 KB
شعبان منتھ اور شبِ برات كى امپورٹينس
(مختصر تقرير انگريزى ميڈيم كے طلبہ كے ليے)
بقلم: محمد ہاشم بستوى
نحمده ونصلي على رسوله الكريم أما بعد
ڈير چلڈرين! اسلام ميں شعبان منتھ كى بڑى اہميت ، خصوصيت اور امپورٹينس ہے، ہجرى اور اسلامى كيلنڈر كے حساب سے يہ منتھ آٹھويں نمبر پر آتا ہے، جس طرح انگريزى مہينے كے حساب سے اگست آٹھويں نمبر پر آتا ہے، شعبان کا پورا منتھ اللہ کی رحمتوں اور اس كى بليسنگس اور بركات کا منتھ ہے۔ اس منتھ میں رمضان المبارك کے استقبال اور ریسپشن، اور اس كے ويلكم اور سليبريشن کی تیاری کرائی جاتی ہے، جو اس سے بھى زیادہ امپورنيٹ اور اہم، بركت اور بليسنگس والا ہے، اس لئے شعبان كے منتھ میں اللہ کی رحمتوں کی بارش (Shower of Blessings) ہوتی رہتی ہے تاکہ بندہ سِن اور گناہوں سے پاک وصاف اور كلين ہوجائے اور مضان المبارک کی برکتوں اور اس كى بليسنگس سے پورے طور بينيفٹ اور فائدہ اٹھائے۔
پيارےبچو! شعبان ايسا ہولى اور مقدس مہينہ ہے جس میں بندوں کے اعمال اور ان كے ایکشنز اللہ کے سامنے پيش کئے جاتے ہیں۔ وہ بندہ بہت ہی خوش نصیب اور لکی ہے جس کے متعلق فرشتے اور انجلس الله سے جاکر کہیں کہ: اے الله ! ہم ایک بندے کو اس حال میں چھوڑ آئے ہیں کہ تیری محبت اور یاد میں اسے کھانے اور پینےكا بھى ہوش نہيں تھا۔
حضرت اسامہ بن زیدؓ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہﷺ سے قوئيشچن اور سوال كيا کہ: اے الله كے رسول! جس قدرآپ شعبان منتھ میں روزہ رکھتے ہیں، فاسٹنگ كرتے ہيں میں نے آپ کو دوسرے مہینوں اتنا روزہ رکھتے ہوئے نہیں دیکھا، اس كا كيا ريزن ہے؟ آپ ﷺ نے جواب ديا: کہ شعبان ایسا منتھ ہے جسے لوگ غفلت اور سستى كئرلسى میں گزاردیتے ہیں، حالانکہ یہ وہ منتھ ہے جس میں رب العالمین اور دونوں جہان كے مالك کے سامنے بندوں کے اعمال اور ايكشنز پیش کئے جاتے ہیں،لہذا میں چاہتا ہوں کہ میرے اعمال اس حالت ميں پیش کئے جائیں کہ میں روزے سے ہوں۔ (صحيح بخارى: 1969، صحيح مسلم: 1156)
ڈير چلڈرين! اس حديث سے معلوم ہوا كہ اس مہينے ميں زيادہ سے زيادہ فاسٹنگ كرنا چاہئے ، نوجوان بچوں كو بھى اس ميں روزہ ركھنا چاہئے، تاكہ ان كے كام كو ديكھ كر الله تعالى خوش ہوجائيں اور ويوارڈ ديں۔
پيارےبچو! اس ہولى منتھ كے بيچ وبيچ اور مڈل ميں ايك نائٹ آتى ہے جس كو ہم سب شبِ برات كہتے ہيں، يہ رات بڑى فضيلت اور بركت والى ہے، حديث ميں اس رات كى بڑى اميورٹينس آئي ہے، اس رات میں صحابہ کرام، نيك صالحين، رائچس (The righteous) اور بزرگ لوگوں سے عبادت کرنا ثابت ہے، وہ حضرات بھی اس رات میں الله كى عبادت كيا کرتے تھے۔
حضرت علی بن ابی طالب رضى الله عنہ سے روایت ہے: رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا كہ: پندرھویں شعبان کی رات میں اللہ رب العزت کی عبادت کرو، اور اسکی صبح میں روزہ رکھو۔ بیشک اللہ تعالی اس رات پہلے آسمان پر آتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ:ہے کوئی مغفرت طلب کرنے والا (Asking for forgiveness) کہ میں اسکو معاف کروں اور ہے کوئی روزی کی دعا مانگنے والا کہ میں اسکو روزی دوں، اور ہے کوئی بیماری سے صحت مانگنے والا کہ میں اسکو صحت یاب اور ہلتھى کر دوں، اور اللہ تعالی كى يہ پكار اور آواز مورنگ تك جارى رہتى ہے۔(سنن ابنِ ماجہ حدیث نمبر: ١٣٨٨، فضائل اوقات امام بیہقی حدیث نمبر: ٢٢)۔
ڈير چلڈرين! تو ہمیں بھی اس نائٹ سے فائدہ اٹھانا چاہئے، اور اللہ تعالی کی خوب خوب عبادت کرنی چاہئے، تاکہ اللہ تعالی ہم سے خوش ہو جائيں، اور ہم كودونوں جہان ميںسكسيز ملے ۔ ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ اس رات کےليے کوئى عبادت فكس نہیں ہے جس کا دل چاہے قرآن شریف کی تلاوت کرے جسکا دل چاہے نفل نماز پڑھے، اور جس دل چاہے صلاة التسبيح پڑھے يا كوئى اور عبادت كرے، ہر ايك كو ان شاء الله پورا پورا ثواب ملے گا۔
الله تعالى ہم سب كو شعبان كے مہينے كا اہتمام كرنے اور اس ميں زيادہ سے روزہ ركھنے، اور پندرھويں شعبان كى رات ميں جاگ كر عبادت كرنے، اور شبِ برات سے خوب خوب فائدہ اٹھانے كى توفيق دے۔ آمين۔
Shab e Barat Ki Fazilat In Urdu PDF 100 KB
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.