يومِ جمہوريہ اور آئينِ ہند كى اہميت KB 143 PDF
يومِ جمہوريہ اور آئينِ ہند كى اہميت
بقلم: محمد ہاشم بستوى
يومِ جمہوريہ کے پروگرام کے معزز مہمانِ خصوصی، محترم اساتذہ کرام اور دوست احباب!
السلام عليكم ورحمة الله وبركاتہ
آج ميرى مختصر سى تقرير كا موضوع ہے: يومِ جمہوريہ اور آئينِ ہند كى اہميت، دعا كريں كہ خداوند كريم مجھے ٹھيك ٹھيك كہنے كى توفيق دے، اور ہم سب كے دل ميں اپنے وطن سے محبت اور آئينِ ہند كى پاسدارى كا جذبہ پيدا كرے۔
كوئى آرزو نہيں ہے، ہے آرزو تو يہ
ركھ دے كوئى ذرا سى خاكِ وطن كفن ميں
عزيز ہم وطنو!يہ بات ہندوستان كا بچہ بچہ جانتا ہے كہ آزادى كے متوالوں اور وطن كے جانثاروں كى كتنى آرزو تھى كہ ہمارا پيارا وطن انگريز كے ظالم پنجوں سے آزاد ہو جائے، اس كى غلامى سے نجات پائے، اس كى حكومت كا خاتمہ ہوجائے، اور ہمارا پيارا وطن آزادى كى پر كيف فضا ميں سانس لے، بالآخر ان كى آرزوئيں بر لائيں، ان كا خواب شرمندۂ تعبير ہوا، ان كى چاہتوں كے نشيمن پر آزادى كى بادِ بہارى چلى ، غلامى كى برسہا برس كى ظلمتوں كے بعد آزادى كا سورج طلوع ہوا، اور 15 اگست 1947 كو ہمارے مجاہدين كى انتھك كوششوں سے ہمارا پيارا ملك انگريزوں كى غلامى سے آزاد ہوگيا، وطن كے ان جيالوں اور مجاہدین آزادی کی ناقابل فراموش جدوجہد اوربے مثال قربانیوں کے بعد ہميں يہ لا زوال دولت اور نعمت حاصل ہوئى۔
بہار اب جو گلشن ميں آئى ہوئى ہے
يہ سب پود انہيں كى لگائى ہوئى ہے
ميرے پيارے ہموطنو! ہندوستان كى آزادى كے ليے يہاں كے بسنے والے ہر ذات وبرادرى ، اور ہر قوم وملت كے لوگوں نے ايك ساتھ ملكر قربانى پيش كى تھى، اس كى حنا ميں سب كا خون شامل تھا اس ليے سب كى خواہش يہ تھى كہ ہمارے آزاد ملك كا قانون ايسا ہو جس سے يہاں كے تمام باسيوں كو برابر كا حق ملے، قانونى اعتبار سے كسى كے درميان كوئى تفريق نہ ہو، چنانچہ اس وقت کے ہمارے عظیم قومی رہنماؤں نے باہمی مشاورت سے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی سربراہی میں ایک قانون ساز کمیٹی تشکیل دی اور دنيا کا سب سے بڑا اور ایک جامع آئین تحریر کیاگيا جو 1950 کی چھبیس جنوری کو نافذ ہوا۔ اس کی یاد میں ہم ہر سال یوم جمہوریہ مناتے ہیں، اور اپنے ملك كا ترانہ گاتے ہيں، اور اپنے بزرگوں كى لازوال قربانيوں كو ياد كرتے ہيں۔
پیارے دوستو! ہمارا یہ ملک مختلف مذاہب اور متنوع قوموں کا گہوارہ ہے۔ اس میں ہر طرح کے لوگ رہتے ہیں اور ہر مذہب کے پیروکار یہاں موجود ہیں، اس لیے ہندوستان کا آئین تمام مذاہب اور تمام اقوام کے حقوق کی حفاظت كا خيال ركھتے ہوئے مرتب كيا گيا ہے۔
عزيز ساتھيو! آئین ہند کا پہلا آرٹیکل وضاحت کرتا ہے كہ یہ ملک ایک سیکولر، غیر مذہبی اور جمہورى ملك ہوگا، اس سےاس بات کی بھی وضاحت ہو گئى کہ اس ملك كے ہر باشندے کو اس کی مرضی اور پوری آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی فرائض اداکرنے کی اجازت ہوگی۔ کسی کے ساتھ اس کے مذہب ، اس کے کلچر، رنگ ونسل ،اورلسانی اقلیت واکثریت کی بنا پر کوئی بھید بھاؤ نہیں کیا جائے گا۔ ہر ایک کو اس بات کی پوری پوری اجازت ہوگی کہ وہ دستورمیں تفویض کئے گئے دائرے میں رہ کراپنے مذہب کی تبلیغ وتشریح کرسکے۔
پیارے بھائیو! ہندوستانی آئین کی پہلی شق درحقیقت ہمارے ملک کی شناخت ہے، اور اس پر عمل ہى ميں ملک كى ترقی كا راز ہے، اور ملك کے اندر امن و سکون کی فضا كے قيام كا ضامن ہے، اسى وجہ سے ہمارا ملك دوسرے بہت سے آئينى اور جمہورى ممالك سے ممتاز ہے۔
ايسا كہاں سے لاؤں كہ تجھ سا كہيں جسے
عالم ميں تجھ سا لاكھ سہى تو مگر كہاں
آئیے آج عہد كريں كہ ہم سب جب تك زندہ رہيں گےاپنے آئین کے قوانین کی پاسداری كرتے رہيں گے، اور اپنے پيارے ملك كو شر پسند عناصر سے بچاتے رہيں گے۔ كيونكہ:
اپنى آزادى كو ہم ہرگز مٹا سكتے نہيں
سر كٹا سكتے ہيں ليكن سر جھكا سكتے نہيں
اسى کے ساتھ میں اپنی بات ختم کرتا ہوں، آپ سب سلامت رہيں، صحت مند اور خوش رہیں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
يومِ جمہوريہ اور آئينِ ہند كى اہميت KB 143 PDF
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.