hamare masayel

 ادھیا پر جانور دینا، آدھے پر جانور، اجارہ فاسدہ، جانور نصف کی شرط پر دینا

 ادھیا پر جانور دینا

سوال: عموما کچھ لوگ بکری کو ادهیا پر دیتے ہیں، ادهیا پر لینے والا بکری کی پرورش کرتا ہے جب بچے ہوتے ہیں تو انکی بهی پرورش کرتا ہے اور جب بڑے ہوجاتے ہیں تو بکری کے مالک اور پرورش کرنے والے کے بیچ آدهےآدهےکا بٹوارہ ہوتا ہے، کیا اسطرح کا بٹوارہ درست ہے؟ اور اسکی قربانی اور عقیقہ جائز ہے؟

واضح رہے کہ… بکری کے مالک کی طرف سے بکری اور بچے کی پرورش میں کوئی تعاون نہیں ملتا. اور بکری ہمیشہ مالک ہی کی رہتی ہے۔

المستفتی: محمد خطیب اعظمی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 اس طرح معاملہ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ یہ اجارۂ فاسدہ ہے۔ اور اگر کسی نے اس طرح کا معاملہ کر لیا ہے اور بچہ بھی پیدا ہوگیا ہے، تو وہ جانور اور بچہ بھی مالک کی ملکیت میں شمار ہوں گے۔ اور اس پر ادھیا پر لینے والے کو چارہ کی قیمت اور جو بکری پالنے کی عام طور پر اجرت ہوتی ہے اس کا دینا واجب ہوگا؛ البتہ حضرات فقہاء نے جواز کی ایک شکل بتلائی ہے کہ مالک جانور کی مناسب قیمت لگا کر نصف حصہ پرورش کرنے والے کے ہاتھ فروخت کردے، پھر اس کی قیمت معاف کردے، تو ایسی صورت میں جانور دونوں کے درمیان مشترک ہوجائے گا؛ اس لئے اس کی نسل وآمدنی بھی دونوں کے درمیان نصف نصف ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

اب ایسے جانور کی قربانی عقیقہ میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (مستفاد: ایضاح النوادرص:  115).

الدلائل

وعلی هذا دفع البقرۃ بالعلف لیکون الحادث بینہما نصفین، فما حدث فهو لصاحب البقرۃ وللآخر مثل علفہ وأجر مثله. (شامي، کتاب الشرکة، مطلب یرجح القیاس، زکریا 6/ 504، کراچی 4/ 327).

دفع بقرۃ إلی رجل علی أن یعلفھا وما یکون من اللبن والثمن بینھما أنصافاً فالإجارۃ فاسدۃ. (الفتاوی الهندية، کتاب الإجارۃ، الباب الخامس عشر، الفصل الثالث، قدیم زکریا دیوبند 4/ 445، جدید زکریا دیوبند 4/ 481).

إذا دفع البقرۃ إلی إنسان بالعلف لیکون الحادث بینهما نصفان فما حدث فهو لصاحب البقرۃ، ولذلک الرجل مثل علفه الذي علفها وأجر مثله لمن قام علیہا. (الفتاوی التاتارخانیة، کتاب الشرکة، الفصل السادس: الشرکة بالأعمال، مکتبة زکریا 7/ 505، رقم: 11010).

والله أعلم

تاريخ الرقم: 22- 7- 1441ھ 18- 3- 2020م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply