hamare masayel

بشکل مناسخہ ترکہ کی تقسیم، ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ، وراثت کی تقسیم کا فارمولا

(سلسلہ نمبر: 700)

بشکل مناسخہ ترکہ کی تقسیم

سوال: زید کا انتقال ہوا، اس کی نہ کوئی اولاد ہے نہ ہی والدین، البتہ تین بھائی ھیں وہ زندہ ھیں اور دو بہنیں تھیں ایک زید کی زندگی میں فوت ھوگئی تھی، دوسری زید کی وفات کے بعد فوت ھوئی ھے اور اسکا شوہر، ایک بیٹی اور تینوں بھائی ہیں، وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

المستفتی: مولوی حبیب اللہ، تحصیل قائد آباد، ضلع خوشاب، پاکستان۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: صورت مسئولہ میں بر تقدیر صحت سوال قرض وغیرہ کی ادائیگی کے بعد زید کا کل ترکہ چوراسی حصوں میں تقسیم ہوگا، جس میں سے ہر بھائی کو پچیس، پچیس حصے ملیں گے، جس بہن کا زید کی زندگی میں انتقال ہوا اس کا کوئی حصہ نہیں ہے، جس بہن کا زید کی وفات کے بعد انتقال ہوا اس کے شوہر کو تین حصے اور بیٹی کو چھ حصے ملیں گے۔

الدلائل

قال الله تعالى: يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ ۖ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ. (النساء: 11).

وقال تعالى: وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ. (النساء: 12).

وقال تعالى: يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ ۚ إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُهَا إِن لَّمْ يَكُن لَّهَا وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ ۚ وَإِن كَانُوا إِخْوَةً رِّجَالًا وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۗ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ أَن تَضِلُّوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ (النساء: 176).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

18- 6- 1443ھ 22- 1- 2022م السبت

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply