hamare masayel

بچہ دانی نکلوانے کے بعد آنے والے خون کا حکم

(سلسلہ نمبر: 679)

بچہ دانی نکلوانے کے بعد آنے والے خون کا حکم

سوال: ایک خاتون جن کا حیض بند ہو چکا ہے، اور ان کی بچے دانی میں گانٹھ تھی اس لئے آپریشن کے ذریعے بچہ دانی کو نکال دیا گیا، معلوم یہ کرنا ہے کہ اگر اب خون آئے گا تو اس کا کیا حکم ہوگا؟

المستفتیہ: عائشہ بانو ممبئی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر بیماری کی وجہ سے مکمل بچہ دانی کو نکال دیا گیا ہے تو اب آنے والا خون حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہوگا، یعنی اس خون کی وجہ سے روزہ نماز وغیرہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی. اور اگر پوری بچہ دانی نہیں نکالی گئی ہے تو عادت کے مطابق آنے والا خون حیض ہوگا، اور اس صورت میں روزہ نماز اور تلاوت قرآن کی اجازت نہیں ہوگی۔

نوٹ: اگر بچہ دانی میں کوئی بیماری ہو تو علاج ومعالجہ سے کام چلانا چاہئے، ہاں اگر کوئی ماہر ڈاکٹر کے یہ کہہ دے کہ اب اگر بچہ دانی نہیں نکالی گئی تو اس عورت کی جان کو خطرہ ہے تو ایسی مجبوری میں آپریشن کے ذریعہ نکلوانے کی اجازت ہوگی۔

الدلائل

(هو) لغةً: السيلان. وشرعًا: على القول بأنه من الأحداث: مانعية شرعية بسبب الدم المذكور. وعلى القول بأنه من الأنجاس (دم من رحم) خرج الاستحاضة، ومنه ما تراه صغيرة وآيسة ومشكل (لا لولادة) خرج النفاس”. (الدر مع الرد:1/ 283).

 الحیض اسم لدم خارج من رحم المرأة ، فأما الخارج من فرج المرأة دون الرحم فاستحاضة ولیس بحیض شرعاً. (المحیط البرهاني: 1/ 329).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

12- 1442ھ 12- 7- 2021م الاثنين.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply