hamare masayel

بیوی سے کہنا عدت گزار  لے، طلاق كے مسائل، عدت كے مسائل

(سلسلہ نمبر: 491)

بیوی سے کہنا عدت گزار  لے

سوال: ایک صاحب نے غصے  کی حالت میں اپنی بیوی کو بولا کہ  اپنی عدت گزار لے، دو مرتبہ کہا تو  کیا طلاق پڑ گئی؟ اور اگر پڑی تو کتنی طلاق پڑی؟

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: عام طور پر کنایہ کے الفاظ سے طلاقِ بائن واقع ہوتی ہے ؛ لیکن اگر ایسا لفظ بولا جس سے دلالۃً طلاق مراد لینا متعین ہو یا وہ طلاق کے لوازم میں سے ہو ، مثلاً کہا کہ : ’’تو عدت گذار لے‘‘ تو اِس سے طلاقِ رجعی واقع ہوتی ہے، اس لئے کہ یہاں طلاق دینے کا لفظ محذوف ہے ، گویاکہ اُس نے یہ کہا ہے کہ : ’’ میں طلاق دے چکا ، اَب تو عدت گذارلے ‘‘ ، پس اِس ضمنی صراحت کی وجہ سے طلاقِ رجعی ہوگی. (کتاب المسائل 5/ 133) ۔

صورت مسئولہ میں شوہر نے یہ جملہ دو مرتبہ کہا ہے اور چونکہ عام طور پر عوام دوسرے جملہ سے تاکید مراد نہیں لیتی، اس لئے دو طلاق رجعی واقع ہوچکی ییں، عدت کے اندر شوہر رجوع کرسکتا ہے اور عدت ختم ہونے کے بعد نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرسکتا ہے، اب آئندہ صرف ایک طلاق کا مالک رہے گا۔

نوٹ: اگر شوہر کی تاکید کی نیت ہو تو دوبارہ وضاحت کرکے سوال کرلیں۔

الدلائل

قال: ” وهي على ضربين منها ثلاثة ألفاظ يقع بها الطلاق الرجعي ولا يقع بها إلا واحدة وهي قوله اعتدى واستبرئي رحمك وأنت واحدة “. (الهداية: 1/ 235).وقوله: ” اعتدي ” أمر بالاعتداد وأنه يحتمل الاعتداد الذي هو من العدة ويحتمل الاعتداد الذي هو من العدد أي اعتدي نعمتي التي أنعمت عليك. (بدائع الصنائع: 3/ 105).

قال – رحمه الله – (ولو قال اعتدي ثلاثا ونوى بالأول طلاقا وبما بقي حيضا صدق وإن لم ينو بما بقي شيئا فهي ثلاث) يعني إذا قال لامرأته اعتدي اعتدي  اعتدي ثلاث مرات، وقال نويت بالأولى طلاقا وبالباقي حيضا صدق قضاء؛ لأنه نوى حقيقة كلامه، ولأن الإنسان يأمر امرأته بالاعتداد عادة بعد الطلاق فكان الظاهر شاهدا له وإن قال لم أنو بالباقي شيئا فهي ثلاث. (كنز الدقائق: 2/ 218).

(وتقع رجعية بقوله اعتدي واستبرئي رحمك وأنت واحدة). (الدر المختار).

(قوله وتقع رجعية) وإن نوى البائن ح (قوله بقوله اعتدي) لأنه من باب الإضمار: أي طلقتك فاعتدي أو اعتدي لأني طلقتك، ففي المدخول بها يثبت الطلاق وتجب العدة، وفي غيرها يثبت الطلاق عملا بنيته ولا تجب العدة، كذا في التلويح وتمامه في النهر. (رد المحتار: 3/ 302).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

18 – 2- 1442ھ 6- 10- 2020م الثلثاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply