hamare masayel

بیوی کے لئے وصیت، وصیت کے احکام، وراثت کے احکام

‌ بیوی کے لئے وصیت

سوال: عرض یہ ہے کہ آپ سے ایک مسئلہ پوچھنا تھا، مسئلہ یہ ہے کہ میرے خالو انتقال کرچکے ہیں جب وہ زندہ تھے تو انہوں نے اپنے بھائیوں سے کہا تھا کہ میں اپنا حق اپنی بیوی کے نام کرنا چاہتا ہوں؛ لیکن انکے بھائیوں نے توجہ نہیں دی اور وہ اس حالت میں تھے کہ اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہو سکتے تھے تو انہوں نے یہ وصیت کی کہ میرا حق میری بیوی اور میری بہن کو دے دینا۔ انہوں نے یہ وصیت اپنی بہت بڑی بیماری یعنی انکے پیر میں کینسر ہونے کی وجہ سے کی تھی کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ اب وہ نہیں بچینگے اور وہ اپنے بھائیوں کی لاپروائی کی وجہ سے کئی کاغذات پر دستخط بھی نہ کرسکے، اب انکے مرجانے کے بعد انکی بیوی پر زبردستی کی جارہی ہے کہ اس میں بھائیوں کا بھی حق ہے حالانکہ انکا بٹوارہ ہوچکا تھا اور انہوں نے صرف اپنا حق دینے کی وصیت کی تھی اب انکے حق میں کن کن لوگوں کا حق ہوگا اور کتنا ادا کرنا ہوگا آپ ہمیں شریعت کی روشنی میں بتادیں آپ کی مہربانی ہوگی، فقط۔ 

المستفتیہ ام حبیبہ خداداد پور أعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب :

 وارث کے حق میں وصیت شرعاً معتبر نہیں ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں آپ کے خالو نے اپنی بیوی اور بہن کے لئے جو وصیت کی ہے اُس کا شرعاً کوئی اعتبار نہ ہوگا؛ بلکہ یہ جائداد اب ان کے انتقال کے بعد اُن کے ورثہ کے درمیان حسبِ حصصِ شرعیہ تقسیم ہوگی؛ البتہ اگر دیگر وارثین بخوشی راضی ہوں اور اپنا حصہ رضامندی سے آپ کے خالو کی بیوی اور بہن کے لئے چھوڑدیں تو مذکورہ وصیت نافذ ہوسکتی ہے۔

نوٹ: سوال میں ورثہ کی تفصیل مذکور نہیں ہے اس لئے دوبارہ ان کی تفصیل کے ساتھ سوال کر کے ان کا حصہ معلوم کرلیں۔

الدلائل

عَنْ أَبِيْ أُمَامَة الْبَاهلِيِّؓ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ ﷺ یَقُوْلُ فِيْ خُطْبَتِهٖ عَامَ حَجَّة الْوَدَاعِ: إِنَّ ﷲَ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ قَدْ أَعْطَی کُلَّ ذِیْ حَقٍّ حَقَّه فَلاَ وَصِیَّة لِوَارِثٍ۔ (ترمذي 2/ 32، رقم: 2120، أبوداود 2/ 396، رقم: 2870).

عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده أن النبي ﷺ قال في خطبته يوم النحر: “لا وصية لوارث ، إلا أن يجيز الورثة”. (سنن الدارقطنی رقم الحدیث 4081).

ولا تجوز الوصیة للوارث عندنا إلا أن یجیزھا الورثة. (الفتاویٰ الهندیة6/90 زکریا)

ویستحق الإرث بإحدیٰ خصال ثلاثٍ بالنسب وهو القرابة. (الفتاویٰ الهندیة 6/ 447زکریا).

والله أعلم

تاريخ الرقم: 26 – 10 – 1439ھ 11- 7 – 2018 م الأربعاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply