hamare masayel

شرعی اعتبار سے زمین کی تقسیم

(سلسلہ نمبر: 809)

زمین کی تقسیم

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مجیب الرحمٰن کا انتقال ہوا، ورثاء میں چار لڑکے سات لڑکیاں اور ایک بیوی ہیں، ترکہ میں 103.11 ڈسمل زمین ہے، مذکورہ بالا ورثاء میں کس طرح تقسیم ہوگی؟

المستفتی: عبد الباری آسامی

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: صورت مسئولہ میں بر تقدیر صحت سوال مجیب الرحمٰن مرحوم کا کل ترکہ ایک سو بیس (120) حصوں میں تقسیم ہوگا، جس میں سے ایک ایک لڑکے کو (14/14) چودہ چودہ حصے، اور ایک لڑکی کو سات سات (7/7) حصے اور بیوی کو پندرہ (15) حصّے ملیں گے، لہذا 103.11 ڈسمل زمین میں ایک ایک لڑکے کو 12.03 ڈسمل، ایک ایک لڑکی کو 6.01 ڈسمل اور بیوی کو 12.89 ڈسمل زمین ملے گی.

الدلائل

قال الله تعالى: يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ. (النساء: 11).

وقال تعالى: وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ. (النساء: 12).

إذا اختلط البنون والبنات عصب البنون البنات فيكون للابن مثل حظ الأنثيين لقوله تعالى {يوصيكم الله في أولادكم للذكر مثل حظ الأنثيين} [النساء: 11] (تبيين الحقائق: 6/ 224).

 والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله ستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

6- 8- 1445ھ 17-2- 2024م السبت

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply