(سلسلہ نمبر: 304)
لاک ڈاؤن میں نماز عید کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں:
خدا نخواستہ موجودہ صورت حال کے تحت اگر عید کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنا پڑے تو کیا خاندان کے لوگ دوگانۂ عید جماعت کے ساتھ پڑھیں گے یا تنہا تنہا؟ دونوں صورتوں میں نماز عید کا کیا طریقہ ہوگا؟ ببینوا توجروا، والسلام۔
المستفتی: ابوعمیس غفرلہ، اٹاوہ، یوپی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
جمعہ اور عید کے قیام کے شرائط (خطبہ کے علاوہ) ایک ہی ہیں، جمعہ کے بارے میں دار العلوم دیوبند نے فتویٰ دیا ہے کہ موجودہ لاک ڈاؤن کی صورت حال میں گھروں میں جمعہ کو قائم کیا جاسکتا ہے، اسی طرح اگر خدا نخواستہ یہ صورتحال عید تک باقی رہی تو امام کے علاوہ کم از کم تین بالغ مرد مقتدی ہوں تو عید کی نماز گھروں میں بھی پڑھی جاسکتی ہے، چناں چہ عید کی نماز کا وقت (یعنی اشراق کا وقت) ہونے کے بعد امام دو رکعت نماز پڑھا دے اور خطبہ مسنونہ دیدے، عربی خطبہ اگر یاد نہ ہو تو کوئی خطبہ دیکھ کر پڑھ دیں، ورنہ عربی زبان میں حمد وصلاۃ اور قرآنِ پاک کی چند آیات ہی پڑھ کر دونوں خطبے دیدیں، اور اگر کوئی اتنا بھی نہ کرسکے تب بھی نماز ہو جائے گی کیونکہ عید کا خطبہ سنت ہے۔
نوٹ: اگر امام کے علاوہ کم از کم تین بالغ مرد مقتدی نہ ہوں تو جماعت سے نماز نہ پڑھیں بلکہ تنہا تنہا چار رکعت نفل ادا کرنا مستحب ہے، نیز ایسی صورت میں خطبہ نہیں دیا جائے گا۔
الدلائل
(تجب صلاتهما) في الأصح (على من تجب عليه الجمعة بشرائطها) المتقدمة (سوى الخطبة) فإنها سنة بعدها”. (الدر المختار مع رد المحتار: 2 / 166).
وأما شرائط وجوبها (الجمعة) وجوازها فكل ما هو شرط وجوب الجمعة وجوازها فهو شرط وجوب صلاة العيدين وجوازها من الإمام والمصر والجماعة والوقت إلا الخطبة فإنهاسنة بعد الصلاة.
ولو تركها جازت صلاة العيد. (بدايع الصنائع: 1/ 275).
قال القدوري في «كتابه» : تصح صلاة العيدين بما تصح به صلاة الجمعة إلاالخطبة، فإنها في العيد تفعل بعد الصلاة، وفي الجمعة قبل الصلاة. (المحيط البرهاني: 2/ 100).
قال الحصکفی: فإن عجز صلى اربعا، قال الشامي: (قوله صلى أربعا كالضحى) أي استحبابا كما في القهستاني، وليس هذا قضاء لأنه ليس على كيفيتها ط. (رد المحتار: 2/ 176).
واللہ أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند
8- 9- 1441ھ 2- 5- 2020م السبت.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.