hamare masayel

محض شک سے طلاق واقع نہیں ہوتی 

(سلسلہ نمبر: 813)

محض شک سے طلاق واقع نہیں ہوتی

سوال: ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ “مجھے اب نکاح پر شک ہے”، کیا اس جملہ سے طلاق واقع ہوگی، اگر واقع ہوگی تو کون سی اور کتنی؟

المستفتی: عبد اللہ مدھوبنی بہار۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: شک سے طلاق واقع نہیں ہوتی ، لہذا مذکورہ صورت میں اس جملہ کے کہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

نوٹ: عام لوگوں کو ایسے جملے جن سے طلاق کا شبہہ بھی ہو اس کو بولنے سے پرہیز کرنا چاہئیے۔

الدلائل

وإن لم تكن له إشارة معروفة يعرف ذلك منه أو يشك فيه، فهو باطل، كذا في المبسوط. (الفتاوى الهندية: 1/ 354، زكريا).

ومنها : شك هل طلق أم لا ؟ لم يقع، شك أنه طلق واحدة أو أکثر؟ بنى على الاقل …… أو يكون أكبر ظنه على خلافه … الخ، (الاشباه والنظائر: 1/ 237، مكتبة فقيه الامت ديوبند).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

21- 1- 1446ھ 28-7- 2024م الأحد

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply