You are currently viewing مسجد میں ہیٹر رکھنا

مسجد میں ہیٹر رکھنا

مسجد میں ہیٹر رکھنا

مجوسی قوم آگ کی پوجا کرتی ہے اس لیے ان کی مشابہت سے بچنے کے لیے  آگ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنے کو مکروہ قرار دیا گیا ہے[1]  جیسے کہ رسول اللہ ﷺ نے سورج نکلتے اور ڈوبتے ہوئے نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے، اس لیے کہ مشرک اس وقت اس کی پوجا کرتے ہیں،  نیز آپ ﷺ نے فرمایا کہ:

’’من تشبه بقوم فھو منھم‘‘(سنن أبي داود: 4031)

جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے تو وہ انھیں میں سے ہے۔

اس لیے سردی سے بچنے کے لیے نمازی کے سامنے اس طرح کا ہیٹر رکھنا جو گرم ہونے کے بعد آگ کی طرح معلوم ہومکروہ ہے۔


حواله

[1]  إن بعضهم قال: تكره إلى شمع أو سراج كما لو كان بين يديه كانون فيه جمر أو نار موقدة. اهـ. وظاهره أن الكراهة في الموقدة متفق عليها كما في الجمر.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply