hamare masayel

مقتدی کا قیام میں درود پڑھنا

مقتدی کا قیام میں درود پڑھنا

سوال: امام نے نماز کے قراءت میں ”محمد رسول اللہ” پڑھا اور مقتدی نے ” ﷺ ” کہ دیا، مقتدی کی نماز ہوگی یا نہیں؟

المستفتی: انیس الرحمن ندوی چمپارن۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

صورت مسئولہ میں اگر جواب کی نیت سے درود پڑھا ہے تو  نماز درست نہیں ہوئی لہذا اس نماز کو پھر سے ادا کریں، اور اگر جواب کے ارادہ نہیں بلکہ یونہی درود پڑھا ہے تو نماز تو ہوجائے گی لیکن ایسا کرنا مناسب نہیں ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔

الدلائل

 [فُرُوعٌ] سَمِعَ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى فَقَالَ:  جَلَّ جَلَالُهُ،  أَوْ النَّبِيَّ ﷺ:  فَصَلَّى عَلَيْهِ، أَوْ قِرَاءَةَ الْإِمَامِ فَقَالَ :صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ تَفْسُدُ إنْ قَصَدَ جَوَابَهُ.

(قَوْلُهُ تَفْسُدُ إنْ قَصَدَ جَوَابَهُ) ذَكَرَ فِي الْبَحْرِ أَنَّهُ لَوْ قَالَ مِثْلَ مَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ، إنْ أَرَادَ جَوَابَهُ تَفْسُدُ وَكَذَا لَوْ لَمْ تَكُنْ لَهُ نِيَّةٌ لِأَنَّ الظَّاهِرَ أَنَّهُ أَرَادَ بِهِ الْإِجَابَةَ، وَكَذَلِكَ إذَا سَمِعَ اسْمَ النَّبِيِّ ﷺ فَصَلَّى عَلَيْهِ فَهَذَا إجَابَةٌ. اهـ. وَيُشْكِلُ عَلَى هَذَا كُلِّهِ مَا مَرَّ مِنْ التَّفْصِيلِ فِيمَنْ سَمِعَ الْعَاطِسَ فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ تَأَمَّلْ وَاسْتُفِيدَ أَنَّهُ لَوْ لَمْ يَقْصِدْ الْجَوَابَ بَلْ قَصَدَ الثَّنَاءَ وَالتَّعْظِيمَ لَا تَفْسُدُ لِأَنَّ نَفْسَ تَعْظِيمِ اللَّهِ تَعَالَى وَالصَّلَاةِ عَلَى نَبِيِّهِ ﷺ لَا يُنَافَى الصَّلَاةَ كَمَا فِي شَرْحِ الْمُنْيَةِ. (الدر المختار مع رد المحتار 1/ 621)

والله أعلم

16- 6- 1441ھ 11- 2- 2020م الثلاثاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply