hamare masayel

ٹرسٹیان کا مدرسہ میں کھانا

(سلسلہ نمبر: 651)

ٹرسٹیان کا مدرسہ میں کھانا

سوال: ایک مدرسہ ہے جس میں مطبخ ہے اور اس میں مدرسین اور خدام اور طلبہ کا کھانا بنتا ہے جو ٹرسٹیز ہیں، وہ جمعہ کو اکثر آتے ہیں اور مطبخ ہی سے کھانا کھاتے ہیں اسی طرح کبھی ٹرسٹ ہی کے کام سے رکتے ہیں اور دو تین گھنٹے رک کر مسجد مدرسہ اور ٹرسٹ کا کام کرتے ہیں اور وقفے وقفے سے مدرسے کے مطبخ سے چائے وغیرہ پیتے ہیں کیا یہ درست ہے؟

برائے کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔

المستفتی:  آفاق احمد خان کوپر کھیرنہ، ممبئی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر مطبخ میں کھانا زکوٰۃ ودیگر صدقات واجبہ سے ہی بنتا ہے تو اساتذہ اور ٹرسٹیان کے لئے اس کا کھانا جائز نہیں ہے اور اگر امداد وصدقات نافلہ سے یا مخلوط بنا ہو اور چندہ دینے والوں کی طرف سے صراحتاً یا دلالۃ اجازت ہو، نیز مدرسہ کے ضابطہ میں اساتذہ وٹرسٹیان کے لئے کھانے کی اجازت ہو تو کھا سکتے ہیں۔

الدلائل

قالَ اللهُ تعالى: إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ، الآية. (التوبة: 60).

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : “لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ، وَلَا لِذِي مِرَّةٍ  سَوِيٍّ”. (سنن أبي داود، رقم الحديث: 1634).

صرحوا بأن مراعاۃ غرض الواقفین واجبة. (رد المحتار: 6/ 665، زكريا).

شرط الواقف کنص الشارع في وجوب العمل به، وفي المفهوم والدلالة. (قواعد الفقه، ص: 85، رقم: 152، اشرفي).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

23- 9- 1442ھ 6- 5- 2021م الخمیس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply