hamare masayel

کھانے والے کو سلام اور جواب کا حکم، کھانے کے دوران سلام کرنے کا حکم

(سلسلہ نمبر: 385)

کھانے والے کو سلام اور جواب کا حکم

سوال: کیا کھاتے وقت سلام کرنا اور سلام جواب دینا صحیح ہے یا نہیں؟ جبکہ موبائل کی گھنٹی بجنے پر لوگ ریسیو کرکے سلام کے جواب میں کہتے ہیں کہ میں کھانا کھا رہا ہوں؟

المستفتی: مولانا صلاح الدین صاحب ندوی۔ استاذ دارالعلوم نور الاسلام، جلپاپور، نیپال۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 کھانے میں مشغول شخص کو سلام کرنا سنت نہیں ہے، اور اگر کوئی سلام کردے تو جواب دینا واجب نہیں، چاہے تو جواب دے اور چاہے تو جواب نہ دے۔

موبائل پر سلام کرنے والے کو چونکہ یہ معلوم نہیں ہوتا کہ سامنے والا کھانے میں مشغول ہے اس لئے اس کے سلام کرنے میں کوئی حرج نہیں؛ البتہ جس کو سلام کیا گیا ہے اس کو اختیار ہے کہ جواب دے یا نہ دے، اگر کوئی پریشانی نہ ہو تو دیدینا ہی بہتر ہے، ورنہ سامنے والا بد ظن ہوگا۔

الدلائل

یکرہ السلام علی العاجز عن الجواب حقیقۃ کالمشغول بالأکل أو الاستفراغ . (رد المحتار: 2/375، زکریا).

مر علی قوم یأکلون إن محتاجا و عرف أنہم یدعوہ إلیہ سلم و إلا لا. (الفتاوی البزازیۃ: جدید 3/300، وعلی ہامش الہندیۃ 6/355).

وقال الرافعی: ویردون فی الباقی أی علی سبیل التخییر لا الوجوب. (تقریرات رافعی زکریا 2/82).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند .

11- 11- 1441ھ 3- 7- 2020م الجمعۃ.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply