ہوائی جہاز پر سحری اور افطار ی کا وقت
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی۔ جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔
روزہ کاوقت صبح صادق سے شروع ہوتا ہے اور غروب آفتاب پر ختم ہوجاتا ہے اور صبح صادق کے طلوع اور آفتاب کے غروب ہونے میں اس جگہ کا اعتبار ہے جہاں پر روزہ دار موجود ہے خواہ وہ زمین پرہو یا فضاء میں اور اس طرح سے ہوائی جہاز پر سحری یا افطار کی دوصورت ہوگی، ایک یہ کہ ہوائی جہاز ایئرپورٹ پر ہے اور وہیں سورج غروب ہوگیا اور روزہ دار نے افطار کرلیا اور پھر ہوائی جہاز کی پرواز شروع ہوئی اور بلندی پر پہنچنے کی وجہ سے سورج نظر آنے لگا، ایسی حالت میں نہ تو اسے دوبارہ کھانے پینے سے رکنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی روزہ قضا کرنے کی، کیونکہ شریعت نے اسے غروب آفتاب تک روزہ رکھنے کا حکم دیا تھا اور ا س کی تعمیل ہوچکی ہے اور افطار کے معاملے میں اس جگہ کا اعتبار کیاجائے گا جہاں روزہ دار موجود ہے، اس لیے جب ایئرپورٹ پر سورج ڈوب گیا تو اسے افطار کرنا درست ہوگیا، دوسری صورت یہ ہے کہ سورج غروب ہونے سے پہلے ہی ہوائی جہاز اڑان بھرلے، ایسی حالت میں جب تک سورج غروب نہ ہوجائے افطار کرنا درست نہیں ہے، گرچہ وہ ایسے شہر سے گزر رہا ہے جہاں سورج ڈوب چکا ہے اور وہاں کے لوگ افطار کر چکے ہوں، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
’’ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ‘‘ (سورہ البقرہ:187)
اس کےبعد رات کے آنے تک روزے پورے کرو۔
یہ آیت اس مسئلے میں بالکل واضح ہے کہ سورج ڈوبنے سے پہلے افطار کرنا درست نہیں ہے۔
اور اگر بادل کی وجہ سے سورج نظر نہ آئے تو فلکیاتی حساب کی مدد سے معلوم کرنا چاہیے کہ جس بلند ی پر وہ موجود ہے وہاں سورج کب غروب ہوتا ہے؟
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.