hamare masayel

احتلام کی وجہ سے احرام کو بدلنا

احتلام کی وجہ سے احرام کو بدلنا

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:

سوال: حج کا احرام باندھ کر حاجی سویا ہوا تھا احتلام کی وجہ سے یا کپڑوں اور بدن پر نجاست لگ جانے کی کی وجہ سے احرام اتار کر بدلا یا دھویا جاسکتا ہے؟ اور وضو یا استنجے خانہ میں احرام اتار سکتے ہیں یا نہیں؟

شریعت اسلامیہ کی رو سے جواب مرحمت فرمائیں عین کرم ہوگا۔

المستفتی: احمد حسن نوری جامعہ فاروقیہ اہلسنت والجماعت روہٹہ روڑ سندھاؤلی میرٹھ یوپی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

دوسرا احرام  بھی پہن سکتے ہیں اور پہلے والے کو دھوکر بھی پہنا جاسکتا ہے؛ اس لئے کہ اصل مقصود طاہر رہنا ہے، متعین کپڑا مقصود نہیں ہے۔

الدلائل

جدیدین أو غسیلین طاھرین الخ. (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحج، فصل فی الإحرام 3/ 488، ط: مکتبة زکریا دیوبند)

ومن مستحباته: لبث ثوبین جدیدین أو غسیلین. (غنیة الناسک 67، البحر الرائق 2/ 320 کوئٹه)

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 20- 4- 1441ھ 18- 12- 2019م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply