(سلسلہ نمبر: 310)
اینڈواسکوپی سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
سوال: اینڈو اسکوپی (Endoscopy) کرانے سے کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ اینڈواسکوپی میں پتلا پائپ میں چھوٹا سا کیمرا فٹ ہوتا ہے اسے حلق کے راستہ سے جسم کے ایک ایک حصہ تک، یہاں تک کے پیٹ وغیرہ میں بھی پہونچایا جاسکتا ہے اور اس کے ذریعہ ڈاکٹر اسکرین پر جسم کے اندرونی حصے کو دیکھتے ہیں کہ کہاں کیا خرابی ہے، کیا روزہ کی حالت میں اینڈواسکوپی کرانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
المستفتی: صدیق احمد قاسمی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
اگر انڈواسکوپی کے لئے جس کیمرے کو حلق کے ذریعہ داخل کیا جاتا ہے، اگر اس پر کوئی دوا نہ لگی ہو اور کوئی چیز پیٹ میں باقی نہ رہ جاتی ہو، اور جو چیزیں داخل کی گئیں ہیں سب واپس نکل آئیں تو روزہ نہیں ٹوٹے گا، اس لئے کہ فقہاء نے صراحتا لکھا ہے کہ اگر کوئی چیز ڈورے میں باندھ کر اندر ڈالی جائے، تو جب تک ڈور ہاتھ میں رہے گی اور اندر گئی ہوئی چیز کے اجزاء بعینہٖ باقی رہیں گے، اس وقت تک روزہ کے فساد کا حکم نہ ہوگا۔
لیکن ڈاکٹر حضرات سے تحقیق پر معلوم ہوا کہ اینڈو اسکوپی میں پیٹ دوا بھی جاتی ہے اور نلکی کے ساتھ واپس نہیں آتی لہذا اینڈو اسکوپی کرانے سے روزہ ٹوٹ جائیگا۔
الدلائل
وما وصل إلى الجوف أو إلى الدماغ عن المخارق الأصلية كالأنف والأذن والدبر بأن استعط أو احتقن أو أقطر في أذنه فوصل إلى الجوف أو إلى الدماغ فسد صومه، أما إذا وصل إلى الجوف فلا شك فيه لوجود الأكل من حيث الصورة. …………… وكذا قالوا فيمن ابتلع لحما مربوطا على خيط ثم انتزعه من ساعته؟ إنه لا يفسد وإن تركه فسد. (بدايع الصنائع: (2/ 93).
وإن ابتلع لحما مربوطا بخيط ثم انتزع الخيط من ساعته لم يفطر لأنه ما دام في يده فله حكم الخارج وإن انفصل الخيط أفطر. (الجوهرة الميرة: 1/ 141).
قال في الہندیۃ: ومن ابتلع لحماً مربوطاً علی خیط ثم انتضعہ من ساعتہ لا یفسد، وإن ترکہ فسد. (الفتاویٰ الھندیة 1/204).
واللہ أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
12- 9- 1441ھ 6- 5- 2020م الأربعاء.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.