hamare masayel

جس دن عید ہونے کا شک ہو اس دن كا روزہ، يوم الشك كا روزہ

جس دن عید ہونے کا شک ہو اس دن كا روزہ

سوال: اگر تیس رمضان کو کچھ لوگوں کے چاند دیکھنے کی وجہ سے یہ شک ہوجائے کہ آج عید کا دن ہے، لیکن شرعی شہادت حاصل نہ ہوسکے تو ایسے دن روزہ رکھنا کیسا ہے؟ جبکہ وہ عید کا دن بھی ہوسکتا ہے اور عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے۔ تسلی بخش جواب مرحمت فرمائیں۔

المستفتی:  اجود اللہ پھول پوری۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 صورت مسئولہ میں جبکہ شرعی شہادت نہ ہوسکے تو ایسے دن روزہ رکھنا بہتر ہے محض شک کی وجہ سے افطار کرنا درست نہیں ہے۔

الدلائل

وكذا إذا رأى هلال فطر فلم تقبل شهادته لا يفطر هو بل يصوم احتياطا فإن ترك صوم من رمضان أشد من صوم يوم العيد وكونه عيدا وإن ثبت عنده برؤيته لكن لما لم يقبله الإمام أورث ذلك شبهة فينبغي الاحتياط.

 عمدة الرعایة علی هامش شرح الوقایة: 1/ 309، رقم الحاشیة :3، مطبوعہ دہلی، 2/ 503، مطبوعہ بیروت)

الشہر تسعٌ وعشرون لیلة، فلا تصوموا حتّٰی تروہ فان غُمَّ علیکم فاکملوا العدَّةّ ثلاثین․ (صحیح البخاری 1/256)

والله أعلم

تاريخ الرقم: 22- 5- 1441ھ 18- 1 2020م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply