hamare masayel

ایک رکعت میں ایک سجدہ، کسی رکعت میں ایک ہی سجدہ کیا

(سلسلہ نمبر: 502)

ایک رکعت میں ایک سجدہ

سوال: اگر کوئی شخص کسی رکعت میں بھول سے صرف ایک ہی سجدہ کرے، اور دوسری رکعت میں تین سجدہ کر لے اور آخر میں سجدہ سہو کرلے تو نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

المستفتی: محمد انور داؤدی، ایڈیٹر روشنی، اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: نماز کی ہر رکعت میں دو سجدے فرض ہیں، لیکن دونوں سجدوں کا لگاتار کرنا واجب ہے، اس لئے اگر کسی رکعت میں غلطی سے ایک سجدہ چھوٹ جائے تو جس وقت یاد آئے اسی وقت کر لینا مستحب ہے، یعنی دوسری رکعت کے قیام میں یاد آجائے تو اسی وقت اس سجدے کو کرلے، دوسری رکعت کے سجدے کا انتظار نہ کرے، آخر میں سجدہ سہو کرلے تو نماز ہو جائے گی، اگر کوئی یاد آنے کے باوجود دوسری رکعت کے سجدے کے ساتھ ہی چھوٹا ہوا سجدہ کرے تب بھی سجدہ سہو کے ساتھ نماز ہو جائے گی۔

الدلائل

ومنها رعایة الترتیب في فعل مکرر فلو ترک سجدۃ من رکعة فتذکرها في آخر الصلوۃ سجدها وسجد للسهو لترک الترتیب فیه، ولیس علیه إعادۃ ماقبلها.

(الفتاوى الهندية: 1/ 127).

“وقد اقتصر المصنف على هذه الواجبات في باب صفة الصلاة وبقي واجب آخر وهو عدم تأخير الفرض والواجب وعدم تغييرهما وعليه تفرع مسائل منها لو ركع ركوعين أو سجد ثلاثا في ركعة لزمه السجود لتأخير الفرض وهو السجود في الأول والقيام في الثاني”. (البحر الرائق: 2/ 105).

ورعایة الترتیب․․․ فیما یتکرر ․․․ في کل رکعة کالسجدة․․․ حتی لو نسی سجدة من الاولی قضاها ولو بعد السلام قبل الکلام، لکنه یتشهد ثم یسجد للسهو ثم یتشهد، لانه یبطل بالعود إلى الصلبیة والتلاویة، (الدر المختار مع الرد: 1/ 463).

قال فی شرح المنیة: حتی لو ترک سجدة من رکعة ثم تذکرها فیما بعدها من قیام أو رکوع أو سجود فإنه یقضیها ولا یقضی ما فعله قبل قضائها مما هو بعد رکعتها من قیام أو رکوع أو سجود، بل یلزمه سجود السهو فقط، لکن اختلف فی لزوم قضاء ما تذکرها فقضاها فیه، ․․․ ففي الهدایة أنہ لا تجب إعادته بل تستحب ․․․ وفی الخانیة أنہ یعیدہ ․․․ والمعتمد ما فی الهدایة، فقد جزم به فی الکنز وغیرہ فی آخر باب الاستخلاف وصرح فی البحر بضعف ما فی الخانیة. (رد المحتار: 1/ 462).

 فلا سجود فی العمد، قیل إلا فی أربع: ․․․․ وتأخیر سجدة الرکعة الأولی إلی آخر الصلاة ․ نہر. (الدر المختار مع الرد: 2/ 80).

هذا ما ظهر لي والله أعلم وعلمه أتم وأحكم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

27 – 2- 1442ھ 15- 10- 2020م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply