hamare masayel

ایک قعدہ سے چار رکعت تراویح کا حکم

(سلسلہ نمبر: 730)

ایک قعدہ سے چار رکعت تراویح کا حکم

سوال: ایک حافظ صاحب نے تراویح کی دوسری رکعت میں بیٹھنے کے بجائے غلطی سے قیام کرلیا، پھر تیسری اور چوتھی رکعت بھی ملالی اور آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا، تو کیا ایسی صورت میں چاروں رکعات تراویح میں شمار کی جائیں گی یا نہیں؟ برائے کرم وضاحت کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں۔

المستفتی: محمد اقبال بن محمد عاشق ملتان پنجاب، پاکستان۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: مذکورہ صورت میں صرف آخر کی دو رکعتیں معتبر ہوں گی، اور شروع کی دو رکعتیں باطل قرار پائیں گی، پہلی دو رکعتوں میں جو قرآن پڑھا گیا ہے اس کا اعادہ کرنا ہوگا. (حاشیہ امداد الفتاویٰ ۱؍۴۹۷، کفایت المفتی ۳؍۳۴۹، ایضاح المسائل ۲۹)۔

الدلائل

إذا صلی الإمام أربع رکعات بتسلیمۃ واحدۃ، ولم یقعد في الثانیۃ في القیاس تفسد صلاتہ، وہو قول محمد وزفر رحمہما اللّٰہ تعالیٰ، ویلزمہ قضاء ہٰذہ التسلیمۃ، وہو روایۃ عن أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ۔ وفي الاستحسان: وہو أظہر الروایتین عن أبي حنیفۃ وأبي یوسف رحمہما اللّٰہ تعالیٰ لا تفسد وإذا لم تفسد، اختلفوا في قول أبي حنیفۃ وأبي یوسف رحمہما اللّٰہ تعالیٰ أنہا تنوب عن تسلیمۃ أو تسلیمتین؟ قال الفقیہ أبو اللیث رحمہ اللّٰہ تعالیٰ: تنوب عن تسلیمتین؛ لأن الأربع لما جاز، وجب أن ینوب عن تسلیمتین۔ وقال الفقیہ أبو جعفر والشیخ الإمام أبوبکر محمد بن الفضل رحمہما اللّٰہ تعالیٰ: في التراویح تنوب الأربع عن

تسلیمۃ واحدۃ، وہو الصحیح؛ لأن القعدۃ علی رأس الثانیۃ فرض في التطوع، فإذا ترکہا کان ینبغي أن تفسد صلاتہ أصلاً کما ہو وجہ القیاس، وإنما جاز استحساناً فأخذنا بالقیاس، وقلنا بفساد الشفع الأول، وأخذنا بالاستحسان في حق بقاء التحریمۃ، وإذا بقیت التحریمۃ صح شروعہ في الشفع الثاني، وقد أتمہا، فجاز عن تسلیمۃ واحدۃ۔ (فتاویٰ قاضي خان، کتاب الصوم / فصل في السہو ۱؍۲۳۹-۲۴۰ رشیدیۃ، المحیط البرہاني، کتاب الصلاۃ / الفصل الثالث عشر في التراویح والوتر ۲؍۱۳ کوئٹہ)

وکان الشیخ أبو جعفر یقول: یجزیہ عن تسلیمۃ واحدۃ، وفی الخانیۃ: ہو الصحیح، بہ کان یفتي الشیخ الإمام أبو بکر محمد بن الفضل قال القاضي الإمام أبو علی النسفي: قول الفقیہ أبی جعفر، والشیخ الإمام أقرب إلی الاحتیاط وکان الأخذ بہ أولی، وعلیہ الفتویٰ۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۲؍۳۳۰ رقم: ۲۵۷۱، البحر الرائق ۲؍ ۶۷ کوئٹہ)واذا فسد الشفع وقد قرأ فیہ لا یعتد بما قرأ فیہ ویعید القرائۃ لیحصل لہ الختم فی الصلاۃ الجائزۃ(الفتاویٰ الهندية ج۱ ص ۱۱۸ فصل فی التراویح).

 والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

10- 9- 1444ھ 2-4- 2023م الأحد

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply