(سلسلہ نمبر: 330)
بیوی جس کمرے میں معتکف ہو اس میں شوہر سو سکتا ہے
سوال: اگر بیوی گھر کے کسی کمرے میں اعتکاف میں ہو تو کیا شوہر اس کمرے میں سو سکتا ہے، نیز شوہر اگر صحبت کرنا چاہے تو شرعاً اس کی اجازت ہے یا نہیں؟
المستفتی: ریحان احمد نوادہ پھول پور اعظم گڑھ۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
عورت اگر اعتکاف کرنا چاہے تو اس کو پہلے شوہر سے اجازت لے لینی چاہئیے، اگر شوہر اجازت دیدے تو اعتکاف میں حالت میں اپنی بیوی سے اگر صحبت کرے گا تو بیوی کا اعتکاف ختم ہو جائے گا، اور صحبت نہ کرے صرف بوس وکنار کرے تو اعتکاف تو ختم نہیں ہوگا لیکن اعتکاف کی حالت میں ایسا کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر شوہر اس کمرے میں آرام کرنا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے پھر بھی احتیاط کا تقاضہ یہی ہے کہ اگر گھر میں گنجائش ہو تو شوہر دوسرے کمرے میں آرام کرے۔
الدلائل
ويحتمل أن تكون الزوجةمعتكفة في بيتها لا الزوج فيمكن الوطء في غير المسجد وحينئذ يبطل اعتكاف الزوجة. حموي عن البرجندي، قوله: “فالتحق به اللمس والقبلة” وجه ذلك أن حرمة الوطء لما ثبتت بصريح النص قويت فتعدت إلى الدواعي بخلاف الحيض والصوم حيث لا تحرم الدواعي فيهما. (حاشية الطحطاوي على المراقي: 1/ 705).
على أنه يحتمل أن تكون الزوجة معتكفة في مسجد بيتها فيأتيها فيه زوجها فيبطل اعتكافها اهـ (رد المحتار: 2/ 450).
والله أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
22- 9- 1441ھ 16- 5- 2020م السبت.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.