hamare masayel

تراویح میں ثنا اور تعوذ وغیرہ کا حکم

(سلسلہ نمبر: 644)

تراویح میں ثنا اور تعوذ وغیرہ کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: اکثر تراویح میں دیکھا جاتا ہے کہ حفاظ نیت باندھتے ہی فاتحہ شروع کر دیتے ہیں، اسی طرح رکوع وسجدہ بہت جلدی جلدی کرتے ہیں، قومہ اور جلسہ میں بھی بہت عجلت سے کام لیتے ہیں، تو معلوم یہ کرنا ہے کہ تراویح کی نماز میں اس طرح کی شرعاً کوئی رعایت ہے یا نہیں؟

المستفتی: حافظ محمد ثاقب قاسمی، کسہا اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: سوال میں مذکورہ باتیں بڑی افسوسناک ہیں، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تراویح کوئی بوجھ ہے جس کو اپنے ذمہ سے اتارنے کی جلدی مچی رہتی ہے، اللہ صحیح سمجھ نصیب فرمائے۔

جاننا چاہئےکہ تراویح کی نماز میں بھی ہر دو رکعت کے شروع میں ثناء ، تعوذ اور بسم اللہ پڑھنے کا وہی حکم ہے جو دوسری نمازوں میں ہے ، اس لئے عجلت کی وجہ سے ان کا چھوڑ دینا ، اسی طرح رکوع اور سجدے اور دونوں سجدوں کے درمیان کے وقفہ کو اتنی جلدی ادا کرنا کہ طمانینت کے ساتھ یہ ادا نہ ہو پائیں درست نہیں ہے ، علامہ ابن نجیم مصری علیہ الرحمہ نے ان سب کو نماز تراویح کے منکرات میں شمار کیا ہے. (مستفاد کتاب الفتاوی).

الدلائل

وصرح في الهداية بأن أكثر المشايخ على أن السنة فيها الختم، وفي مختارات النوازل أن يقرأ في كل ركعة عشر آيات، وهو الصحيح ……..إلا أنه قد زاد بعض الأئمة من فعلها على هذا الوجه منكرات من هذرمة القراءة وعدم الطمأنينة في الركوع والسجود وفيما بينهما وفيما بين السجدتين مع اشتمالها على ترك الثناء والتعوذ والبسملة في أول كل شفع. (البحر الرائق: 2/ 74).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

16- 9- 1442ھ 29- 4- 2021م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply