hamare masayel

دوران خطبہ درود اور آمین کا حکم

(سلسلہ نمبر: 601)

دوران خطبہ درود اور آمین کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:  جب امام جمعہ کے خطبہ میں دعا مانگتا ہے تو کیا باقی مصلی حضرات آمین  جہراََ کہیں گے یا سراََ؟ یا پھر اپنے دل میں کہیں گے؟ اسی طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آنے پر درود کا کیا مسئلہ ہے؟

المستفتی: عبد الواسع، بھیرہ ولید پور، مقیم حال ریاض۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: خطبہ کے دوران جب خطیب دعائیہ کلمات کہے یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لے تو اس آواز سے آمین کہنا یا درود پڑھنا جائز نہیں، بلکہ زبان حرکت کئے بغیر صرف دل میں آمین کہیں، آواز کے ساتھ جواب دینا جائز نہیں۔

الدلائل

وقال البقالي في مختصره: وإذا شرع في الدعاء لا يجوز للقوم رفع اليدين ولا تأمين باللسان جهراً، فإن فعلوا ذلك أثموا، وقيل أساؤوا ولا إثم عليهم، والصحيح هو الأول وعليه الفتوى، وكذلك إذا ذكر النبي صلى الله عليه وسلم لا يجوز أن يصلوا عليه بالجهر بل بالقلب، وعليه الفتوى، رملي. (رد المحتار: 3/ 35).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

30- 6- 1442ھ 13- 2- 2021م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply