hamare masayel

رمضان ختم ہونے سے پہلے روزہ کا فدیہ

(سلسلہ نمبر: 639)

رمضان ختم ہونے سے پہلے روزہ کا فدیہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں:  کیا رمضان ختم ہونے سے پہلے ہی پورے ماہ کا فدیہ ادا کیا جا سکتا ہے؟ بینوا توجروا۔

المستفتی: محمد اسید اٹاوہ، یوپی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: جس شخص کو شرعاً فدیہ دینا جائز ہے وہ رمضان ختم ہونے سے پہلے ہی پورے رمضان کا فدیہ دے سکتا ہے۔

نوٹ: اگر رمضان شروع ہونے سے پہلے ہی فدیہ دے تو معتبر نہیں ہوگا۔

الدلائل

قال الله تعالى: وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ. (البقرة: 184).

وللشیخ الفانی العاجز عن الصوم الفطر، ویفدي وجوباً ولو في أول الشھر وبلا تعدد فقیر. (الدر المختار).

قال الشامي: أي یخیر بین دفعها في أوله وآخرہ (الدر مع الرد: 3/ 410، زکریا).

ثم إن شاء أعطی الفدیة في أول رمضان بمرۃ وإن شاء أن. (الفتاوى الهندية: 1/ 207).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

13- 9- 1442ھ 26- 4- 2021م الاثنین.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply