hamare masayel

روزہ کی حالت میں خون چڑھوانا

(سلسلہ نمبر: 636)

روزہ کی حالت میں خون چڑھوانا

سوال: اگر روزہ دار شخص کو خون کی کمی کی وجہ سے خون چڑھوانا پڑے تو روزہ باقی رہے گا یا نہیں؟

المستفتی: عبد اللہ اعظمی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: روزہ معدہ یا دماغ میں کسی چیز کے داخل ہونے سے ٹوٹتا ہے اور بدن کے کسی راستے سے پیٹ میں کوئی چیز پہونچانے سے ٹوٹتا ہے، بدن میں خون چڑھوانے سے خون دماغ یا معدہ میں داخل نہیں ہوتا ہے، بلکہ رگوں کے واسطے سے جسم میں پہنچتا ہے، اس لئے روزہ کی حالت خون چڑھوانے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔

الدلائل

وأما ما وصل إلی الجوف أو إلى الدماغ عن غیر المخارق الأصلیة بأن داوی الجائفة والآمة فإن داواها بدواء یابس لایفسد، وإن داواها بدواء رطب یفسد عند أبي حنیفة وعندهما لا یفسد، هما اعتبرا المخارق الأصلیة لأن الوصول إلیٰ الجوف من المخارق الأصلیة متیقن به ومن غیرها، مشکوك فیه فلا نحکم بالفساد مع الشك. (بدائع الصنائع، کتاب الصوم ، مفسداته: 2/ 243، زکریا).

هذا یدل علی أن استقرار الداخل فی الجوف شرط فساد الصوم. (بدائع الصنائع، کتاب الصوم ، مفسداته: 2/ 244، زکریا).

وما یدخل من مسام البدن من الدهن لا یفطر. (الفتاوى الهندیة: 1/ 244، زکریا جديد).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

9- 9- 1442ھ 22- 4- 2021م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply