حل (سلسلہ نمبر: 643)
سورہ حج کا دوسرا سجدہ کرنا
سوال: سورہ حج میں دوسرا سجدہ اگر نماز کے اندر کرلیا جائے تو کوئی حرج ہے؟
المستفتی: حافظ رئیس احمد، منجیرپٹی، اعظم گڑھ۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: حنفیہ کے نزدیک سورہ حج میں پہلا سجدہ واجب ہے اور دوسرا سجدہ ثابت نہیں ہے۔
البتہ حضرات حنفیہ کا یہ ضابطہ ہے کہ مسائل اختلافیہ میں اختلاف کی رعایت افضل ہے بشرطیکہ اپنے مذہب کے مکروہ کا ارتکاب لازم نہ آئے۔
لہذا اس ضابطہ کی روشنی میں نماز کے باہر دوسرا سجدہ کرلینا تو بہتر ہوگا البتہ نماز کے اندر چونکہ سجدہ زائدہ بغیر سبب نماز کے طریقہ کے خلاف ہے اس لئے نماز کے اندر سورہ حج کا دوسرا سجدہ علاحدہ طور پر نہ کیا جائے، اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو نماز مکروہ ہوگی، ہاں دوسری آیت سجدہ پڑھ کر اگر فوراً رکوع کرلیا جائے تو نماز کے سجدے کے ساتھ یہ سجدہ بھی ادا ہو جائے گا اور کسی مکروہ کا ارتکاب بھی لازم نہیں آئے گا۔(مستفاد امداد الفتاوی)۔
الدلائل
عن ابن عباس قال: في سجود الحج الأول عزیمة والآخر تعلیم. (شرح معاني الآثار، کتاب الصلاۃ، باب المفصل هل فیه سجود أم لا؟ 1/ 470، دار الکتب العلمیۃ بیروت).
نعم لو رکع وسجد لها علی الفور نابت عن السجدۃ دون نیة. ففي الخلاصة: أجمعوا أن سجدۃ التلاوۃ تتأدی بسجدۃ الصلاۃ، وإن لم ینوها للتلاوۃ، واختلفوا في الرکوع قال خواهر زادہ: لا بد من النیة وهو المأخوذ به، ویشترط معها کونه علی الفور الخ. (النهر الفائق، کتاب الصلاۃ، باب سجود التلاوۃ: 1/ 339، زکریا).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
16- 9- 1442ھ 29- 4- 2021م الخميس.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.