hamare masayel

طلاق بولنے کے وقت منہ بند کردینا

(سلسلہ نمبر: 556)

طلاق بولنے کے وقت منہ بند کردینا

سوال: اگر شوہر بیوی کو طلاق دے رہا تھا دو طلاق دینے کے بعد تیسری طلاق دینے سے پہلے بیوی شوہر کا منہ ہاتھ سے بند کردی تو کونسی طلاق واقع ہوئی؟ اور کیا اس صورت میں شوہر رجوع کرسکتا ہے؟ جواب دےکر ممنون فرمائیں۔

المستفتی: افضال احمد۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر شوہر کا منہ بند کرنے کی وجہ سے تیسرا طلاق کا لفظ نہیں نکل سکا تو صرف دو طلاق رجعی واقع ہوئیں۔

اس لئے عدت کے اندر شوہر رجوع کرسکتا ہے، آئندہ صرف ایک طلاق کا مالک ہوگا۔

 رجعت کی بہتر صورت یہ ہے کہ عدت گذرنے سے قبل دو آدمیوں کو گواہ بناکر کہہ دے کہ میں نے اپنی بیوی فلانہ بنت فلاں سے رجوع کرلیا، اور اگر ایسا کرنے کے بجائے وہ اپنی بیوی کے ساتھ کوئی بھی ایسا عمل کرلے جو صرف بیوی ہی کے ساتھ کیا جاتا ہے تو بھی کافی ہے۔

الدلائل

ولو قال أنت طالق وهو یرید أن یقول ثلاثا فقبل أن یقول ثلاثا أمسك غیرہ فمه أو مات تقع واحدۃ. (الفتاوى الهندیة: 1/ 359، زکریا).

والموت ينافي إيجاب الطلاق وهو يريد أن يقول: ثلاثا فأمسك على فيه رجل فلم يقل شيئا أو مات الزوج قبل أن يقول: ثلاثا فإنه يقع واحدة؛ لأن الزوج ما وصل العدد بالإيقاع هنا فكان العامل قوله: أنت طالق، ونية الثلاث لا تعمل فيه. (المحيط البرهاني’ 3/ 480).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

29- 4- 1442ھ 15- 11- 2020م الثلاثاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply