(سلسلہ نمبر: 677).
عقیقہ کے دو جانوروں کو الگ الگ جگہ ذبح کرنا
سوال: ہمارے دہلی کے کچھ رشتہ دار عقیقہ کا ایک جانور دہلی میں اور ایک جانور گاؤں میں ذبح کروا کر گاؤں کے لوگوں میں گوشت تقسیم کرانا چاہتے ہیں، کیا ایسا کرنا درست ہے؟ اس میں کوئی حرج تو نہیں؟
المستفتی: محمد صادق نظامی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: عقیقہ کے جانوروں کو الگ الگ جگہ پر ذبح کرنا درست ہے، اس لئے ایسا کرسکتے ہیں کوئی حرج نہیں ہے۔
نوٹ: اگر کوئی دشواری نہ ہو تو دونوں جانور ایک ہی دن ذبح کریں، اور اگر کوئی دشواری ہو تو الگ الگ دن بھی ذبح کرسکتے ہیں۔
الدلائل
لأن الدماء أربعة: ما يختص بالزمان والمكان، كدم المتعة والقران. وما يختص بالمكان، وهو ما بقي من دماء الحج والهدايا المنذورة والمتطوع بها إلى ما عطب من التطوع. وما يختص بالزمان، كدم الأضاحي. وما لا يختص بزمان ولا مكان كدم العقيقة والوكيرة. (درر الحكام شرح غرر الأحكام: 3 /229).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
27- 11- 1442ھ 9- 7- 2021م الجمعة.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.