hamare masayel

کتا کاٹے ہوئے بکرے کی جگہ دوسرے بکرے کی قربانی

کتا کاٹے ہوئے بکرے کی جگہ دوسرے بکرے کی قربانی

سوال: زید نے پچھلے سال ایک بکرا قربانی کی نیت سے خریدا، دس دن قبل بکرے کو کتے نے کاٹ لیا بہت معمولی خراش آئی، تحقیق سے معلوم ہوا کہ بکرے کی قربانی اور طبی لحاظ سے اس کا گوشت بلا کراہت وبلا نقصان صحیح ہے، لیکن زید نے اس بکرے کی قربانی نہیں کی، اس کی جگہ دوسرا قربانی کیا، اب اس بکرے کی قربانی کرنا چاہتا ہے تو کیا اس کی قربانی درست ہے یا نہیں؟

میرے خیال سے اگر اس بکرے کی قربانی کی گئی تو نہ اس سال کی قربانی درست ہوگی نہ پچھلے سال کی، اگر واقعی قربانی درست نہیں ہوگی تو کیا اس بکرے کو صدقہ کریں گے یا اسے بھی قربان کریں گے کیونکہ بکرا موجود ہے، اور امسال کے لئے دوسرا بکرا خریدیں گے؟

مفصل جواب مطلوب ہے.

 المستفتی: ریحان احمد ممبر روشنی

  الجواب باسم الملہم للصدق والصواب

صورت مسئولہ میں اگر زید صاحب نصاب تھا یعنی اس پر قربانی واجب تھی تو کتا کاٹے بکرے کو بدلنا درست ہے اور اس سال اگر اسی بکرے کی قربانی کرنا چاہتا ہے تو اس کی بھی اجازت ہے۔ اس بکرے کو صدقہ کرنا ضروری نہیں ہے۔

الدلائل

إن کان غنیًا لم تتعین وله أن یقیم غیرها مقامها کما في البدائع من الأضحیة. (الأشباه والنظائر 40)

ولو ملک إنسانٌ شاة فنوی أن یضحي بها أو اشتری شاة ولم ینو الأضحیة وقت الشراء، ثم نوی بعد ذٰلک أن یضحي بها لا تجب علیه، سواء کان غنیًّا أو فقیرًا، وأما الذي یجب علی الغني دون الفقیر فما یجب من غیر نذرٍ ولا شراء للأضحیة؛ بل شکرًا لنعمة الحیاة وإحیاء لمیراث الخلیل حین أمره اللّٰه بذبح الکبش في هٰذه الأیام کذا في البدائع. (الفتاوی الهندیة، أول کتاب الأضحیة 5/ 291، 292)

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 27- 11- 1440ھ 31- 7- 2019م الأربعاء.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply