hamare masayel

عورت کا حالت اعتکاف میں گھر  کے کام کرنا، عورتوں کے اعتکاف کے مسائل

(سلسلہ نمبر: 324)

عورت کا حالت اعتکاف میں گھر  کے کام کرنا

سوال: عورتیں اگر اعتکاف میں بیٹهی ہیں، خانگی امور (کهانا پکانا وغیره) انجام دے سکتی ہیں؟  جواب ارسال فرمائیں اور شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

المستفتی: عبد الحکیم حلیمی امبیڈکر نگر۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 عورت گھر کے جس حصے میں اعتکاف کرتی ہے اس کے لئے وہ حصہ مرد کے حق میں مسجد کی طرح ہے، جس طرح مرد ضرورت بشریہ کے علاؤہ اگر مسجد سے نکل جائے تو اعتکاف فاسد ہوجاتا ہے، اسی طرح عورت بھی اگر اپنے معتکف سے بلا ضرورت بشریہ نکلے تو اعتکاف فاسد ہو جائے گا؛ البتہ اپنے معتکف میں رہتے ہوئے آٹا گوندھے یا سبزی کاٹے تو اس کی اجازت ہے، پھر بھی بہتر یہی ہے کہ اعتکاف میں بیٹھنے سے پہلے یہ سب کام کرنے والوں کا نظم کرلیا جائے تو بہتر ہے؛ تاکہ عبادت مکمل یکسوئی سے ہوسکے۔

الدلائل

أما المرأة إذا اعتكفت في مسجد بيتها لا تخرج منه إلى منزلها إلا لحاجة الإنسان؛ لأن ذلك في حكم المسجد لها على ما بينا. (بدائع الصنائع: 2/ 114).

(والمرأة تعتكف) بإذن زوجها (في مسجد بيتها) ؛ لأنه هو الموضع المعد لصلاتها فيتحقق انتظارها فيه ولا تعتكف في غير مصلاها في بيتها وإذا اعتكفت لا تخرج من مسجد بيتها كالرجل إلا لحاجة. (مجمع الأنهر: 1/ 256).

والمرأة تعتكف في مسجد بيتها، إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل، لاتخرج منه إلا لحاجة الإنسان، كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي. (الفتاوى الهندية: 1/ 211).

واللہ أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

20- 9- 1441ھ 14- 5- 2020م الخمیس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply