(سلسلہ نمبر: 333)
عورت اور مرد کے سجدے میں فرق
سوال: عورت اور مرد کے سجدے میں کیا فرق ہے؟ عورت کا زمین پر بچھ کر سجدہ کرنا بہتر ہے یا مردوں کی طرح؟ وضاحت فرمائيں!
المستفتی: ڈاکٹر عبید احمد منجیر پٹی، اعظم گڑھ۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
عورت کے معنی ہی پردہ کے ہیں اسی لئے شریعت میں عورتوں سے متعلق احکام میں ستر کا خاص خیال رکھا گیا ہے، چنانچہ نماز کے لیے عورتوں کو جو طریقہ بتایا گیا اس میں بھی ستر کی وجہ سے مردوں کی نماز کے طریقہ سے کئی جگہوں پر فرق ہے انہیں میں سے سجدہ کرنے کی ہیئت ہے کہ مرد سجدے میں بازو کو پہلو سے جدا رکھیں گے جب کہ خواتین زمین پر بچھ کر سجدہ کریں گی، یعنی اپنے پیٹ کو اپنی رانوں سے ملالیں، بازؤوں کو پہلو سے ملالیں اور کہنیاں زمین پر بچھاکر سجدہ کریں گی۔
الدلائل
عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ مَرَّ عَلَى امْرَأَتَيْنِ تُصَلِّيَانِ ، فَقَالَ : إِذَا سَجَدْتُمَا فَضُمَّا بَعْضَ اللَّحْمِ إِلَى الأَرْضِ ، فَإِنَّ الْمَرْأَةَ لَيْسَتْ فِي ذَلِكَ كَالرَّجُلِ. (السنن الکبری للبیهقي: 2/ 223, جُمَّاعُ أَبْوَابِ الاسْتِطَابَة).
عن الحسن وقتادة قالا: إذا سجدت المرأة؛ فإنها تنضم ما استطاعت ولا تتجافى لكي لاترفع عجيزتها. (مصنف عبدالرزاق:3/ 49 باب تکبیرة المرأة بیدیها وقیام المرأة ورکوعها وسجودها).
عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ بَطْنَهُ عَلَى فَخِذَيْهِ إِذَا سَجَدَ كَمَا تَصْنَعُ الْمَرْأَةُ”. (مصنف ابن أبي شیبة: رقم الحديث 2704).
قال الحصكفي: (والمرأة تنخفض) فلا تبدي عضديها (وتلصق بطنها بفخذيها) لأنه أستر، وحررنا في الخزائن أنها تخالف الرجل في خمسة وعشرين. (الدر المختار).
قال العلامة ابن عابدين الشامي: وتنضم في ركوعها وسجودها، وتفترش ذراعيها. (رد المحتار: 1/ 504).
والله أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
24- 9- 1441ھ 18- 5- 2020م الاثنین.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.