hamare masayel

سجدہ سہو کا صرف ایک سجدہ کرنا، سجدہ سہو ميں غلطى كرنا

 سجدہ سہو کا صرف ایک سجدہ کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: کہ زید پر نماز میں کسی واجب کے چھوٹ جانے سے سجدہ سہو واجب تھا؛ لیکن زید نے سجدہ سہو کا صرف ایک سجدہ کیا تو کیا اس صورت میں نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ جواب مدلل مطلوب ہے۔

المستفتی: حسین گلفام۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 سجدہ سہو کے لئے دو سجدے واجب ہیں ایک سجدہ کافی نہیں ہے ۔ لہذا نماز قابل اعادہ ہے. اگر ابھی اس نماز کا وقت باقی ہے تو نماز کا اعادہ واجب ہے ورنہ مستحب ہے۔ واللہ اعلم۔

الدلائل

یجب سجدتان (نور الإ یضاح ص 115 باب سجود السھو). (سجدتان) لأنه ﷺ سجد سجد تین لسهو وھو جالس بعد التسلیم، وعمل به الأكابر من الصحابة والتابعین. (مراقي الفلاح ص 93 ایضاً).

یسجد للسھو في الزیادة والنقصان سجدتین بعد السلام (إلی قوله) ولنا قوله علیه السلام: لکل سہو سجدتان بعد السلام (الھدایة: 1/ 136).

كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تعاد أي وجوبا في الوقت وأما بعده فندبا. (الدر المختار مع الرد2/ 64  وحاشية الطحطاوي على المراقي 1/ 440).

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 14- 6- 1441ھ 9- 2- 2020م الأحد.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply