hamare masayel

عید کے دن اگر فجر کی نماز نہ پڑھا ہو تو

(سلسلہ نمبر: 346)

عید کے دن اگر فجر کی نماز نہ پڑھا ہو تو

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں:

عوام میں یہ مشہور ہے جو شخص عید الفطر کے دن فجر کی نماز نہ پڑھے اس کی عید الفطر کی نماز درست نہیں، کیا یہ مبنی بر حقیقت ہے؟ اور دوسرے یہ کہ جو شخص رمضان کا روزہ نہ رکھے وہ عید گاہ کے قریب نہ جائے، اس دونوں مسئلوں کی وضاحت فرمائیں،

المستفتی: حافظ محمد ثاقب اعظمی قاسمی، استاذ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 فجر کی نماز عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے اور عید کی نماز واجب، یعنی عید کے مقابلے میں فجر کی حیثیت زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود عید کی نماز کی قبولیت کا مدار فجر کی نماز پر نہیں ہے، یعنی اگر کسی وجہ سے کسی شخص کی فجر قضا ہو جائے تو اس سے عید کی نماز میں کوئی خرابی نہیں آتی؛ اس لئے عوام میں جو بات مشہور ہے وہ بے اصل ہے البتہ سستی ولاپرواہی سے بچنا چاہئے اور نمازوں کو اپنے وقت پر ادا کرنا چاہئے، اور اگر کبھی قضا ہو جائے تو جلد از جلد اس کو ادا کرنے کی کوشش کرنا چاہئے۔

اسی طرح اگر کوئی شخص رمضان المبارک کے روزے کسی عذر یا بلا عذر نہ رکھا ہو تو اس سے عید کی نماز کا وجوب ختم نہیں ہوتا، بلکہ ایسا شخص بھی عید کی نماز ادا کرے اور بعد میں رمضان المبارک کے روزوں کی قضا کرے۔

الدلائل

“وفي الحجة: وإذا قضی صلاة الفجر قبل صلاة العید لا بأس به، ولو لم یصل صلاة الفجر لا یمنع جواز صلاة العید …” ( الفتاوی التاتارخانیة، 2/ 75 )

’’ إذا قضی صلاة الفجر قبل صلاة العید لا بأس به، ولو لم یصل صلاة الفجر لایمنع جوازصلاة العید”. (الفتاویٰ الهندیة: 1 / 150).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

30- 9- 1441ھ 24- 5- 2020م الأحد.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply