hamare masayel

غریب قربانی کی نیت سے خریدا جانور نہیں بدل سکتا

(سلسلہ نمبر: 411)

غریب قربانی کی نیت سے خریدا جانور نہیں بدل سکتا

سوال: ایک شخص جو صاحب نصاب نہیں ہے اور اس نے اپنی مرحومہ ماں کے نام قربانی کی نیت سے ایک بکرا خرید کر پالا ہے اور اب وہ اس کو بیچ کر مزید کچھ رقم ملا کر بڑے جانور میں دو حصہ لے کر ایک حصہ ماں کے نام اور دوسرا حصہ باپ کے نام جو باحیات اور غیر صاحب نصاب ہیں کرنا چاہتا ہے تو کیا درست ہے؟وضاحت فرمادیں بڑی مہربانی ہوگی۔

المستفتی: نسیم احمد قاسمی پورہ معروف۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

غریب شخص اگر قربانی کی نیت سے جانور خریدے تو اس کی قربانی واجب ہوجاتی ہے اب اس کو بدلنے کی اجازت نہیں ہے. (کتاب المسائل: 2/ 306).

الدلائل

وأما الذي يجب على الفقير دون الغني فالمشتري للأضحية إذا كان المشتري فقيرا بأن اشترى فقير شاة ينوي أن يضحي بها. (بدائع الصنائع: 5/ 62).

أما الذی یجب علی الفقیر دون الغنی فالمشتری للاضحیۃ. (الفتاوى الهندية: 5/ 291).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

30- 11- 1441ھ 22- 7- 2020م الأربعاء

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply