hamare masayel

غسل سے پہلے نومولود کے کان میں اذان دینا

(سلسلہ نمبر: 606)

غسل سے پہلے نومولود کے کان میں اذان دینا

سوال:  بچے کی پیدائش کے بعد غسل دینے سے پہلے اس کے کانوں میں اذان واقامت کہہ سکتے ہیں کیا؟

المستفتی: الطاف احمد ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اذان واقامت دونوں ذکر الہیٰ ہیں؛ اس لئے افضل اور بہتر یہی ہے کہ نو مولود بچہ یا بچی کے کان میں اذان واقامت غسل دینے کے بعد کہی جائے؛ لیکن اگر کسی بچے کے غسل سے پہلے ہی اذان واقامت کہہ دی گئی تو یہ خلاف افضل ہوگا، البتہ نفس سنت ادا ہوجائے گی، اب غسل کے بعد اعادہ کی ضرورت نہیں۔

نوٹ: اگر کسی بیماری کی وجہ سے طبی لحاظ سے بچہ کو نہلانا مضر ہو تو گندگی کی صفائی کے بعد اذان واقامت کہہ دی جائے، ایسی صورت میں غسل کے انتظار میں اذان واقامت میں تاخیر نہ کی جائے۔ (مستفاد فتاویٰ محمودیہ: 5/ 457، میرٹھ)۔

الدلائل

عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَّنَ فِي أُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ حِينَ وَلَدَتْهُ فَاطِمَةُ بِالصَّلَاةِ. (سنن أبي داود، رقم الحديث: 5105، وسنن الترمذي، رقم: 1514، وقال: حسن صحيح).

هذا الحديث فيه دليل للتأذين في أذن المولود الجديد وأما أن يكون هذا التأذين بعد غسله فليس في الحديث ذكر لذلك؛ لكن الفقهاء استحبوه لأنه أقرب إلي توقير ذكر الله تعالىٰ فلا إشكال في ذلك.(جامع الفتاوىٰ: 3/ 387).

عن الحسين بن علي بن أبي طالب: مَن وُلدَ لَهُ مولود فأذَّنَ في أذنِهِ اليمنى وأقامَ في اليسرى لم تضرَّهُ أمُّ الصِّبيانِ. (عمل اليوم والليلة لابن السني: 623).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

10- 7- 1442ھ 23- 2- 2021م الثلاثاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply