hamare masayel

لفظ مستقبل سے طلاق، طلاق كے مسائل،  طلاق بائن کے الفاظ

لفظ مستقبل سے طلاق

سوال: كيا فرماتے ھیں مفتیان کرام دین شرع متین مسئلہ ذیل کے متعلق آیا طلاق واقع ھوگی یا نھیں؟

زوجین باہمی اختلاف شد وجزر میں تھے کے شوہر نے یہ الفاظ کہے:

“میرے کو نھیں رہنا ہے تیرے ساتھ”………تکرار چلتا رہا پھر شوہر نے کہا : 

“ایک تاریخ کو نہیں آئی تو دو تاریخ کو طلاق کا پیپر آجائے گا تیرے پاس”

المستفتی: ابو عمرو (عامر)شيخ مقيم حال : ضلع پالگھر مہاراشٹر. 

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

صورت مسئولہ دوران نزاع شوہر نے دو جملے کہے ہیں، پہلے جملہ: “میرے کو تیرے ساتھ نہیں رہنا” اگر اس سے شوہر کی مراد یہ ہے کہ میں تیرے ساتھ نہ رہنے کا فیصلہ کرچکا ہوں تو اس سے طلاق بائن واقع ہوگی اب اس بیوی کے ساتھ بغیر دوبارہ نکاح کے نہیں رہ سکتا، اور یہ نکاح عدت کے دوران بھی کرسکتا ہے۔

اور اگر اس جملہ: “میرے کو تیرے ساتھ نہیں رہنا” سے یہ مراد ہے کہ تیرے ساتھ نہیں رہوں گا تو یہ مستقبل کا جملہ ہے اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔

اور شوہر کا دوسرا جملہ: “ایک تاریخ کو نہیں آئی تو دو تاریخ کو طلاق کا پیپر آجائے گا تیرے پاس” یہ مستقبل کا جملہ اور وعدہ ہے اس سے بھی کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔ واللہ أعلم بالصواب۔

الدلائل

(الطلاق) هو رفع قید النکاح في الحال بالبائن أو الماٰل بالرجعي بلفظ مخصوص هو ما اشتمل علی الطلاق. (الدر المختار علی هامش الرد المحتار 4/424 زکریا، البحر الرائق 3/235 کوئٹه).

الکنایات لا تطلق بها قضاء إلا بنیة، أو دلالة الحال…فنحو اخرجي، واذهبي، وقومي. (الدر المختار مع الشامي، کتاب الطلاق، باب النکایات، زکریا 4/528، کراچي 3/296).

کل لفظ یستعمل في الطلاق، ویستعمل في غیره نحو قوله أنت بائن…قومي، اخرجي، اغربي، انطلقي، انتقلي…وإذا احتملت هذه الألفاظ الطلاق، وغیر الطلاق فقد استترالمراد منها عند السامع، فافتقرت إلی النیة لتعیین المراد. (بدائع الصنائع، زکری 3/167، 169).

ولو قال لها: لانکاح بینی وبینک أو قال لم یبق بینی وبینک نکاح یقع الطلاق إذا نوی. (فتاوی هندیه: 1/375، ط: دارالکتاب).

لو قال بالعربیة أطلق لا یکون طلاقاً. (الفتاویٰ الهندیة 1/384).

بخلاف قوله: کنم لأنه استقبال فلم یکن تحقیقاً بالتشکیک. (الفتاویٰ الهندیة ۱؍۳۸4).

وإذا کان الطلاق بائناً دون الثلاث، فله أن یتزوجها في العدة، وبعد انقضائها. (الهدایة، باب الرجعة، فصل فیما تحل به المطلقة، اشرفي دیوبند 2/399، هندیة، زکریا قدیم 1/476 جدید زکریا 1/535، تاتارخانیة، زکریا 5/148، رقم: 7504).

 والله أعلم

2 – 10 – 1439ھ 17 – 6 – 2018 م الأحد

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply