hamare masayel

منگنی کے بعد ہدیہ بھیجنا، شادی بیاہ کی رسومات کی شرعی حیثیت

  • Post author:
  • Post category:نکاح
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:February 11, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر 293)

منگنی کے بعد ہدیہ بھیجنا

سوال:  لڑکے اور لڑکی کا رشتہ طے ہو جانے کے بعد ایک دوسرے کو تحفہ تحائف دینا شرعاً جائز ہے یا نا جائز؟

المستفتی: احمد سہیل اعظمی عفی عنہ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

رشتہ طے ہونے کے بعد طرفین کی طرف سے اظہار تعلق کے لئے تحفہ تحائف کا تبادلہ جائز ہے؛ بشرطیکہ رسم ورواج کا حصہ ہونے کی وجہ سے مجبوراً نہ دیا جائے۔

نوٹ: تحفہ تحائف کے علاوہ لڑکے لڑکی کا موبائل سے بات کرنا یا (ایک مرتبہ کے علاوہ) بار بار ملاقات کرنا جائز نہیں۔

الدلائل

وفي المحیط: الرشوۃ علی أنواع: نوع منہا أن یہدي الرجل إلی رجل مالاً لابتغاء التودد والتحبب، وهذا حلال من جانب المہدي والمہدیٰ إلیہ، قلت: وفي الباب قولہ علیه السلام: ’’تہادوا تحابوا‘‘. (رواہ البخاري في الأدب المفرد، والنسائي في الکنی وأبو یعلی في مسندہ) (تفسیر مظہري 3/ 145 زکریا)

قلت: ومن ذٰلک ما یبعثه إلیہا قبل الزفاف في الأعیاد والمواسم من نحو ثیاب وحلي. (شامي 3/ 153 کراچی).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

27- 8- 1441ھ 22- 4- 2020م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply