hamare masayel

موبائل پر نکاح، فون کے ذریعہ نکاح، آن لائن نکاح، ویڈیو کال پر نکاح

  • Post author:
  • Post category:نکاح
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:July 15, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 534)

موبائل پر نکاح

سوال: یہ ہے کہ دولھا دلھن دونوں ایک ہی مجلس میں ہیں، اور دونوں کے گواہ بھی ایک ہی مجلس میں شریک ہیں، مگر قاضی کسی دوسرے مقام پر ہیں، اور موبائل فون کے ذریعے سے کال، یا ویڈیو کال سے نکاح کرادیں، تو کیا اس صورت میں نکاح درست ہے؟ اور اگر کسی نے اس طرح کرلیا تو اب اس کا حل کیا ہوگا؟  

المستفتی: حفیظ اللہ راجستھان۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: نکاح کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ایجاب وقبول ایک ہی مجلس میں ہو، اور یہ شرط، ٹیلی فون یا موبائل کے ذریعہ براہِ راست نکاح کرنے میں نہیں پائی جاتی، اس لیے ٹیلی فون یا موبائل پر نکاح درست نہیں، اگر کسی نے اس طرح نکاح کرلیا ہے تو نکاح نہیں ہوا، دوبارہ نکاح کریں

نوٹ: چونکہ زوجین اور گواہ ایک مجلس میں موجود ہیں اس لئے اگر زوجین میں سے کوئی ایجاب کرے اور دوسرا قبول کرلے تو نکاح ہوجائے گا، موبائل کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

الدلائل

ومن شرائط الإیجاب والقبول اتحاد المجلس لو حاضرین وإن طال کمخیرة۔ (الدر المختار مع الشامي: 4/76، ط زکریا دیوبند).

‘(ومنها) سماع الشاهدين كلامهما معاً، هكذا في فتح القدير”. (الفتاوى الهندية: 1/ 268).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

3- 4- 1442ھ 19- 10- 2020م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply