hamare masayel

میسج کے سلام کا جواب، سوشل میڈیا گروپ میں سلام کے جواب کا حکم

(سلسلہ نمبر: 542)

میسیج کے سلام کا جواب

سوال: اگر واٹس ایپ وغیرہ کے ذریعہ کوئی مسلمان بھائی سلام لکھ کر یا ریکارڈ کرکے بھیجے تو کیا تحریرا جواب دینا واجب ہوگا؟

المستفتی: معاذ احمد ، مینہ نگر، اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر کوئی آدمی واٹس اَیپ وغیرہ میں کسی کو مخاطب کرکے لکھ کر یا ریکارڈ کرکے سلام کرے تو زبان سے یا تحریری طور پر (جس طرح چاہے) جواب دینا واجب ہے۔ (مستفاد احسن الفتاوی: 8/ 137) ۔

نوٹ: مذکورہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ کسی کو پرسنل پر سلام کیا جائے یا گروپ میں نام لے کر سلام کیا جائے، ورنہ اگر گروپ میں مطلق سلام کیا جائے تو کسی ایک ممبر کا جواب دینا کافی ہوگا۔

الدلائل

ویجب ردّ جواب کتاب التحیة کردّ السلام. (الدر المختار).

(قوله ويجب رد جواب كتاب التحية) لأن الكتاب من الغائب بمنزلة الخطاب من الحاضر مجتبى والناس عنه غافلون ط. أقول: المتبادر من هذا أن المراد رد سلام الكتاب لا رد الكتاب. لكن في الجامع الصغير للسيوطي رد جواب الكتاب حق كرد السلام قال شارحه المناوي: أي إذا كتب لك رجل بالسلام في كتاب ووصل إليك وجب عليك الرد باللفظ أو بالمراسلة. (رد المحتار: 6/ 415).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

12- 4- 1442ھ 28- 10- 2020م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply