گندگی کی وجہ سے پرندوں کے گھونسلوں کو توڑنا
سوال: ہماری دکان کے سامنے برآمدے کے اوپر پرندوں نے گھونسلہ بنا رکھا ہے اور روزانہ ان کی بیٹ اس قدر ہوتی ہے کہ نیچے فرش گندا ہوجاتا ہے، کیا محض اس لئے ان کے گھونسلوں کو نیست ونابود کیا جاسکتا ہے، جبکہ اس میں بچے بھی ہیں؟ بینوا توجروا.
المستفتی : ڈاکٹر محمد یعقوب أعظمی ملیشیا
الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:
تعلیمات نبوی میں قدم بقدم جانوروں کے ساتھ رحم وکرم کاحکم دیا گیا ہے، صرف گھریلو اور پالتو جانور ہی نہیں؛ بلکہ غیر پالتو جانوروں کے ساتھ بھی حسن سلوک کی تاکید ہے ، نقصان دہ اور ضرر رساں جانوروں کو بھی کم مار میں مارنے کا حکم ہے؛ حتی کہ حلال جانوروں کو ذبح کرتے وقت تیز چھری کے استعمال کا حکم دیا گیا تاکہ بآسانی اس کی جان نکل سکے، اسی طرح جانوروں کو بے جا تکلیف دینے کے حوالے سے بہت کثرت سے احادیث وارد ہوئی ہیں۔
لیکن انسان کی جان و مال کی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے؛ حتی که جان ومال کی حفاظت کے لئے کسی انسان کی جان لینے تک نوبت پہنچ جائے تو حدیث مبارکہ میں اس کی بھی اجازت دی گئی ہے لہذا صورت مسئولہ میں ان پرندوں کے گھونسلوں کو توڑنے کی شرعاً گنجائش ہے بہتر یہ کہ بچے اڑنے کے قابل ہوجائیں تب گھونسلوں کو توڑا جائے اور اس کے بعد ایسی جگہوں پر کیل یا کوئی ایسی کوئی چیز لگا دی جائے تاکہ وہاں دوبارہ گھونسلہ نہ بناسکیں۔
الدلائل
عن شداد بن أوس رضی الله تعالی عنه عن رسول الله قال: إن الله تبارک وتعالی کتب الإحسان علی کل شیء، فاذا قتلتم فأحسنوا القتلة، وإذا ذبحتم فاحسنوا الذبح، ولیحد أحدکم شفرته، ولیرح ذبیحته․ (رواه مسلم).
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله أرأيت إن جاء رجل يريد أخذ مالي؟ قال: فلا تعطه مالك، قال أرأيت إن قاتلني؟ قال: قاتِله، قال: أرأيت إن قتلني؟ قال: فأنت شهيد، قال: أرأيت إن قتلتُه قال: هو في النار (رواه مسلم).
عن ابن عمر رضی الله عنه أن النبی صلی الله علیه وسلم لعن من اتخدشیئاً فیه الروح غرضا․ (متفق علیه).
وعن سھیل بن الحنظلیة رضی الله تعالی عنه قال: مر رسول الله ببعیر قد لحق ظھره ببطنه، فقال: اتقوا الله فی ھذه البھائم المعجمة، فارکبوھا صالحة، واترکوھا صالحة․ (رواه ابوداؤد).
والله أعلم
تاريخ الرقم: 16/9/1439ه1/6/2018م الجمعة
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.